Follw Us on:

آپریشن یلغار: انڈین حمایت یافتہ دہشت گرد نیٹ ورک بے نقاب، پنجاب سے انڈین خفیہ ایجنسی ‘را’ کے چھ ایجنٹس گرفتار

عاصم ارشاد
عاصم ارشاد
Ctd
آپریشن یلغار: انڈین حمایت یافتہ دہشت گرد نیٹ ورک بے نقاب، پنجاب سے انڈین خفیہ ایجنسی 'را' کے چھ ایجنٹس گرفتار( فائل فوٹو)

 انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے ‘آپریشن یلغار’ کے دوران انڈیا کی خفیہ ایجنسی را کے حمایت یافتہ دہشت گرد نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا ہے۔ پنجاب کے مختلف اضلاع سے را کے چھ سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سی ٹی ڈی نے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں کارروائی کے دوران دھماکہ خیز مواد اور ڈیٹونیٹرز برآمد کیے ہیں۔ بہاولپور میں ایک را کا سہولت کار، جو دبئی سے فنڈنگ حاصل کر رہا تھا، رنگے ہاتھوں گرفتار ہوا۔

اسی سلسلے میں بہاولنگر میں انڈین بارڈر سکیورٹی فورس سے براہ راست دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات حاصل کرنے والے دو افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ سی ٹی ڈی نے بہاولپور میں دہشت گردوں کی مسجد اور ریلوے اسٹیشن پر حملے کی منصوبہ بندی کو ناکام بنا دیا ہے۔

سی ٹی ڈی نے را کے افسران، میجر رویندرا راٹھور اور انسپکٹر سنگھ کی آڈیو انٹرسیپٹس بھی حاصل کر لی ہیں، جو دہشت گردوں کو ہدایات دیتے ہوئے سنے گئے۔ گرفتار دہشت گردوں کے قبضے سے دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات ، حفاظتی فیوز اور حساس مقامات کے خفیہ نقشے بھی برآمد کیے گئے ہیں۔

حکام کے مطابق انڈیا سے ملنے والی ہدایات میں ٹارگٹ کلنگ اور اہم تنصیبات پر حملے شامل تھے، جنہیں بروقت کارروائی کے ذریعے ناکام بنا دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ کا ایران اسرائیل جنگ بندی کا اعلان، مشرقِ وسطیٰ میں عارضی امن یا مستقل حل؟

قبل ازیں کراچی سے انڈین خفیہ ایجنسی”را” کیلئے کام کرنے والے 4 ایجنٹ گرفتار کرلیے گئے۔ ایس ایس پی سپیشل انویسٹی گیشن یونٹ شعیب میمن نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ حساس ادارے اور ایس آئی یو نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے انڈین خفیہ ایجنسی را کے 4 ایجنٹوں کو گرفتار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملزمان کا تعلق ضلع سجاول سے ہے، چاروں ملزمان بھارتی کرنل رنجیت کے ساتھ رابطے میں تھے، ملزمان کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد بھی ملا ہے۔

انہوں نے کہاکہ چاروں ملزمان انڈین خفیہ ایجنسی “را” کیلئے کام کرتے تھے، ان کا کام حساس فوجی تنصیبات کی تصاویر اور جیو ٹیگ لوکیشن دینا تھا، ملزمان کے فون میں سے بھارتی نمبرز اور پاکستانی حساس تنصیبات کی تصاویربھی ملی ہیں۔ ملزمان کے قبضے سے کار اور اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ انڈین خفیہ ایجنسی ‘را’ کے جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کو 9 سال قبل 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ کمانڈرکلبھوشن اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ اپنے مقامی مددگاروں کے ساتھ ایک خفیہ دورے پر تھا۔ کلبھوشن نے گرفتاری کے بعد پاکستان کو بتایا کہ وہ بھارتی نیوی کا افسر تھا جو انٹیلیجنس کا کام سرانجام دیتا تھا۔ 

اس غرض سے کلبھوشن  نے ایران کے علاقے چاہ بہار میں حسین مبارک پٹیل کے نام سے ایک بزنس بھی شروع کیا تھا تاکہ وہ اپنا کام جاری رکھے۔ اپریل 2017 میں کلبھوشن کو ایک فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی جس کے خلاف انڈیا نے عالمی عدالت انصاف کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا۔ تاہم بعد میں پاکستان نے کلبھوشن کی ملاقات اس کی والدہ سے بھی کرائی۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے سال2021 میں کلبھوشن کو قونصلر رسائی کے حوالے سے پارلیمنٹ سے ایک قانون بھی منظور کرایا تاہم وہ بدستور پاکستان کی حراست میں ہے۔ کلبھوشن کی گرفتاری نے پاکستان اور انڈیا کے پہلے سے خراب تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا جبکہ یہ گرفتاری پاکستان کی انٹیلیجنس برتری کا بھی واضح ثبوت ہے۔ 

Author

عاصم ارشاد

عاصم ارشاد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس