دی ہیگ میں جاری نیٹو سربراہی اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن کے قائم کے لیے جو ہو سکتا تھا ہم نے کیا ہے، انہوں نے کہا کہ اب اسرائیل ایران میں دوبارہ جنگ کا امکان نہیں ہے۔
امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ ایران کی فردو جوہری تنصیب مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہے اور اب وہاں صرف ملبہ باقی ہے۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران کے لیے اب جوہری ہتھیار بنانا انتہائی مشکل ہو گیا ہے اور طویل عرصے تک وہ یورینیم افزودہ نہیں کر سکے گا،جنگ کا خاتمہ فردو سائٹ کی تباہی کے ساتھ ہی ہو گیا۔
ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا کریڈٹ لیتے ہوئے کہا کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں نے جنگ بندی کروائی، میرے کہنے پر اسرائیلی طیارے واپس آگئے، اگر امریکا نے ایران پر حملہ نہ کیا ہوتا تو اسرائیل کے ساتھ جنگ اب بھی جاری رہتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے عوام شاندار ہیں اور جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔ غزہ کے معاملے پر بھی مثبت پیش رفت ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں جاری تنازع کے خاتمے کے لیے ’بڑی پیش رفت‘ ہو رہی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ اسرائیل ایران سیز فائر پر عمدہ عمل ہو رہا ہے اور جنگ بندی سب کی کامیابی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تھوڑی بہت خلاف ورزیاں ہوئی ہیں، لیکن مجموعی طور پر پیش رفت مثبت ہے۔
ٹرمپ نے ایران پر کیے گئے امریکی حملوں کو دوسری عالمی جنگ کے دوران جاپانی شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ہونے والے ایٹمی حملوں سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ میں ہیروشیما اور ناگاساکی کی مثال دینا نہیں چاہتا، لیکن بنیادی طور پر یہی وہ چیز تھی جس نے جنگ کا خاتمہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ کھربوں ڈالرز خرچ کرکے اس کارروائی کو مکمل کیا گیا اور اب نیٹو کے دیگر اتحادی ممالک کو بھی کچھ مالی بوجھ اُٹھانا ہوگا۔
مزید پڑھیں:امریکی فضائی حملوں سے جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے، ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ کا اعتراف
ٹرمپ کے ان بیانات پر بین الاقوامی حلقوں، خاص طور پر انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے، جنہوں نے ان تشبیہات کو غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک قرار دیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے آرمی چیف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے میری ملاقات ہوئی، وہ بہترین انسان ہیں، ان کی شخصیت متاثر کن ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر ایک اچھے انسان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایران، راونڈا اور کانگو، پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بند کرائی، پاکستان بھارت میں جنگ بندی کے لیے متعدد فون کالز کیں۔