برطانیہ کے شہزادہ چارلس امسال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سرکاری دورہ کی میزبانی کریں گے۔ فروری میں بادشاہ چارلس کی طرف سے دوسری سرکاری دورے کی دعوت قبول کرنے والے امریکی صدر ٹرمپ وہ پہلے منتخب سیاسی رہنما بن گئے ہیں جنہیں جدید دور میں برطانوی بادشاہ کی جانب سے دو سرکاری دوروں کی دعوت دی گئی ہے۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے تناظر میں خاص اہمیت کا حامل ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر سے چارلس کی جانب سے ہاتھ سے لکھا گیا ،خط وصول کرنے کے بعد کہا کہ آپ کا ملک شاندار ملک ہے اور ہمارے لیے یہ اعزاز کی بات ہوگی کہ ہم وہاں جائیں۔ انہوں نے بادشاہ چارلس کو ایک خوبصورت شخصیت قرار دیا۔
اس وقت دورے کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا، تاہم برطانیہ اس موقع کو دو اتحادیوں کے درمیان قریبی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے اہم سمجھتا ہے، خاص طور پر عالمی عدم استحکام کے اس دور میں۔ یہ دورہ ہمیشہ شاندار تقاریب اور شان و شوکت کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
بکنگھم پیلس کے ایک نمائندے نے کہا کہ شہزادہ صدر ٹرمپ کو برسوں سے جانتے ہیں اور اس سال بعد میں صدر ٹرمپ اور ان کی بیوی کی میزبانی کے منتظر ہیں۔
ابتدائی توقع کی جا رہی تھی کہ صدر ٹرمپ پہلے ایک مختصر دورے پر آئیں گے جس میں وہ بادشاہ چارلس سے نجی ملاقات کریں گے، اس کے بعد سرکاری دورہ ہوگا، لیکن موسم گرما میں دونوں رہنماؤں کے شیڈول میں موزوں تاریخ نہ ملنے کے باعث سرکاری دورے کی منصوبہ بندی شروع کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی صدر کو نوبیل امن انعام 2026 کے لیے باقاعدہ طور پر نامزد کر دیا گیا
روایتی طور پر برطانوی سرکاری دوروں میں سینٹرل لندن میں ایک کار ریلی اور شاندار سرکاری عشائیہ شامل ہوتا ہے، تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ صدر ٹرمپ کو کہاں میزبانی دی جائے گی۔
مرحوم ملکہ الزبتھ نے صدر ٹرمپ کو جون 2019 میں بکنگھم پیلس میں تین روزہ سرکاری دورے کے دوران خوش آمدید کہا تھا۔ اس دورے میں صدر ٹرمپ نے ملکہ سے نجی دوپہر کا کھانا کھایا اور بادشاہ چارلس کے ساتھ چائے نوش کی، جو اس وقت ولی عہد تھے۔
مزید پڑھیں:غزہ میں جاری تنازع کے خاتمے کے لیے ’بڑی پیش رفت‘ ہو رہی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
اس دورے نے صدر ٹرمپ کو ان چند امریکی صدور کی فہرست میں شامل کر دیا تھا جنہیں ملکہ الزبتھ کے 70 سالہ دورِ حکومت میں رسمی سرکاری دورہ کرنے کا موقع ملا۔ اس فہرست میں صرف باراک اوباما اور جارج ڈبلیو بش شامل تھے۔
صدر ٹرمپ کو 2018 میں برطانیہ کے دورے کے دوران بادشاہ کے گھر وِنڈزر کاسل میں بھی چائے کی دعوت دی گئی تھی۔