امریکی فوج کی جانب سے میکسیکو سے متصل جنوبی سرحد پر دو نئی نیشنل ڈیفنس ایریاز (ڈی این ایز) قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا باضابطہ اعلان رواں ہفتے متوقع ہے۔ یہ اقدام غیر قانونی نقل و حرکت کو روکنے اور بارڈر سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
یہ نئی ڈیفنس ایریاز( جوائنٹ بیس سان انتونیو ٹیکساس) اور میرین کور ایئر اسٹیشن یُوما، ایریزونا سے منسلک ہوں گی۔ تین اعلیٰ امریکی حکام نے خبر رساں ایجنسی سی این این کو بتایا کہ جوائنٹ بیس سان انتونیو سے منسلک نیا ڈیفنس ایریا تقریباً دو سو پچاس میل طویل علاقے پر محیط ہوگا، جو ریو گرانڈے دریا کے ساتھ واقع ہے، جب کہ یُوما ایریا میں یہ زون تقریباً 100 میل تک پھیلا ہوگا۔

اس سے قبل اپریل اور مئی میں نیو میکسیکو اور ٹیکساس میں دو دیگرڈی این ایز قائم کیے جا چکے ہیں، جو بالترتیب فورٹ ہوآچوکا، ایریزونا اور فورٹ بلس، ٹیکساس سے منسلک ہیں۔ یوں ان زونز کی مجموعی تعداد اب چار ہو جائے گی۔
امریکی ناردرن کمانڈ کے کمانڈر جنرل گریگوری گیلوٹ نے مئی میں جاری بیان میں کہا تھا کہ دوسرے نیشنل ڈیفنس ایریا کا قیام ہماری آپریشنل صلاحیت کو بڑھاتا ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام میں مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ان کے مطابق ان علاقوں میں تعینات فوجی اہلکار پہلے سے موجود نگرانی کے نظام اور گشت کے ساتھ اب عارضی طور پر غیر قانونی داخل ہونے والوں کو حراست میں لے سکتے ہیں، جب تک کہ انہیں متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے۔
اگرچہ امریکی قانون (Posse Comitatus Act) فوج کو اندرونِ ملک پولیسنگ سے روکتا ہے، لیکن ڈی این ایز کو فوجی تنصیبات کا درجہ حاصل ہونے کی وجہ سے وہاں پر موجود فوجی اہلکاروں کو مخصوص اختیارات حاصل ہیں۔ ان اختیارات میں عارضی حراست، سطحی تلاشی، اور مجمع کنٹرول جیسے اقدامات شامل ہیں۔

ڈیموکریٹ سینیٹر جیک ریڈ، جو سینیٹ آرمڈ سروسز کمیٹی کے رکن ہیں، نے ڈی این ایز کو پوسسے کومیتٹس ایکٹ سے بچنے کا راستہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ کی نظر میں یہ طریقہ کار فوجی مداخلت کو قانونی بناتا ہے بغیر کہ انسریکشن ایکٹ 1807 کا سہارا لیا جائے، جو کہ ایک غیر معمولی اور قانونی طور پر مشتبہ عمل ہے۔
نیو میکسیکو کے سینیٹر مارٹن ہائنرش نے بھی پچھلے ماہ وزیر دفاع پیٹ ہیگ سیٹھ کو خط لکھ کر ان علاقوں کے قیام پر اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ اس سے ان افراد کی قانونی عمل تک رسائی متاثر ہو سکتی ہے جو جان بوجھ کر یا غلطی سے ان علاقوں میں داخل ہو جاتے ہیں۔

فوجی اہلکاروں نے جون سے براہ راست غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے افراد کو حراست میں لینا شروع کیا۔ رواں ماہ محکمہ انصاف نے پہلی بار ایسے دو افراد کے خلاف فردِ جرم کی تصدیق کی ہے جنہوں نے نیو میکسیکوڈی این اے میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کا اعتراف کیا۔ دونوں کو بارڈر پٹرول نے گرفتار کیا تھا۔
دوسری جانب ایک امریکی جج نے درجنوں مقدمات کو خارج کر دیا، کیونکہ ان افراد کے علم میں یہ نہیں تھا کہ وہ کسی ڈیفنس ایریا میں داخل ہو رہے ہیں۔
اس اقدام کے تناظر میں فی الحال حکومتی ترجمان یا وزارت دفاع کی جانب سے ان نئی ڈیفنس ایریاز پر کوئی تازہ ردعمل جاری نہیں کیا گیا۔ تاہم، اس بات کا امکان ہے کہ آئندہ دنوں میں اس فیصلے پر مزید سیاسی اور قانونی بحث سامنے آئے گی۔