Follw Us on:

کے پی حکومت کی امداد کے منتظر ایک ہی خاندان کے 18 افراد دریائے سوات میں بہہ گئے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Sawat.
ان کا کہنا تھا کہ دریاؤں کے کنارے کسی قسم کی سیکیورٹی یا احتیاطی تدابیر موجود نہیں تھیں۔ (فوٹو: ڈان نیوز)

خیبرپختونخوا میں موسلادھار بارش کے باعث دریائے سوات میں طغیانی کے نتیجے میں 7 مقامات پر خواتین اور بچوں سمیت 75 سے زائد افراد دریا میں بہہ گئے جن میں سے 55 سے زائد افراد کو ریسکیو کرلیا گیا جبکہ 20 سے زائد کی تلاش جاری ہے۔۔

ریسکیو حکام کے مطابق انہیں صبح آٹھ بجے واقعے کی اطلاع ملی، جس پر فوری ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔ اب تک تین افراد کو زندہ بچایا جا چکا ہے جبکہ نو افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔ دیگر لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران-اسرائیل جنگ بندی: پاکستان کا سفارتی کردار کیا ہونا چاہیے؟

ڈپٹی کمشنر سوات نے تصدیق کی کہ دریا کے قریب جانے پر دفعہ 144 نافذ ہے، لیکن اس کے باوجود سیاح احتیاط نہیں برتتے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بارہا وارننگز دی گئیں، مگر نظراندازی کے باعث یہ سانحہ پیش آیا۔

ایک متاثرہ سیاح نے بتایا کہ ریسکیو ٹیم دیر سے پہنچی، اور ان کی موجودگی کے باوجود کئی بچے پانی میں ڈوب گئے، جنہیں بچایا نہیں جا سکا۔

محکمہ آبپاشی خیبر پختونخوا کے مطابق صوبے میں چار مقامات پر سیلاب وارننگ جاری کی گئی ہے۔ دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ تربیلا، وارسک اور ادینزئی کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اسسٹنٹ کمشنر بابو زئی،اسسٹنٹ کمشنر خوازہ خیلہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریلیف اور انچارج ریسکیو 1122سوات کو متاثرہ خاندان کی بروقت مدد نہ کرنے پر معطل کر دیا ہے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے دریائے سوات میں سیلابی ریلے میں سیاحوں کے بہہ جانے کے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ دریائے سوات میں ڈوبنے والے معصوم لوگ آخری لمحے تک بے بسی کی تصویر بن کر یہ انتظار کرتے رہے کہ شاید کوئی انہیں بچا لے گا، مگر انہیں اندازہ نہ تھا کہ جن کی یہ ذمہ داری ہے، ان کی ترجیحات کچھ اور ہیں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مسلسل بارشوں اور پہاڑی علاقوں سے پانی کے بہاؤ میں اضافے کے باعث صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

ریسکیو اور ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دریا کے قریب جانے سے گریز کریں اور حفاظتی ہدایات پر عمل کریں، تاکہ مزید جانی نقصان سے بچا جا سکے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس