Follw Us on:

اسرائیل جارحیت کے دوران ایران سے مسلسل رابطے میں تھے، پاکستان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Ishaq dar
انہوں نے بتایا کہ ایرانی صدر نے اپنی پارلیمنٹ میں تقریر کے دوران پاکستان کے لیے تشکر کا اظہار کیا۔ (فوٹو: ایکس)

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد پاکستان نے بھرپور انداز میں ایران کا ساتھ دیا اور ہر سطح پر اس کی حمایت کی۔ ان کے مطابق جب ایران پر حملہ ہوا تو وزارت خارجہ نے فوری اور واضح مؤقف اختیار کرتے ہوئے ایران کے حق میں مضبوط بیان جاری کیا۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ایران کی حمایت پاکستان کا صرف اسلامی و اخلاقی فرض نہیں بلکہ ایک ہمسایہ ملک کے طور پر بھی ہماری ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران کے وزیر خارجہ سے ان کے مسلسل رابطے جاری ہیں اور وزیراعظم شہباز شریف بھی ایرانی صدر سے کئی مرتبہ ٹیلی فونک گفتگو کر چکے ہیں۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ او آئی سی کانفرنس میں پاکستان کی درخواست پر ایران کے معاملے پر الگ سیشن رکھا گیا اور فلسطینیوں سے یکجہتی کا بھی بھرپور اظہار کیا گیا۔ کشمیر کا مسئلہ بھی کانفرنس میں زیر بحث آیا۔

اسحاق ڈار کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے ایران کو سفارتی سطح پر مکمل تعاون فراہم کیا، جس پر ایران نے اجلاس کے دوران سب سے پہلے پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ایرانی صدر نے اپنی پارلیمنٹ میں تقریر کے دوران پاکستان کے لیے تشکر کا اظہار کیا اور ’’تشکر پاکستان‘‘ کے نعرے لگے۔ ان کے مطابق پاکستان کی کوشش تھی کہ ایران اس بحران سے باعزت طریقے سے نکلے۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ 21 جون کو، جب امریکا نے ایران پر حملہ کیا، اس سے ایک دن پہلے وہ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر لندن سے واپسی پر استنبول میں رکے جہاں ان کی ترک صدر رجب طیب اردوان اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے اہم ملاقات ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: ایران-اسرائیل جنگ بندی: پاکستان کا سفارتی کردار کیا ہونا چاہیے؟

وزیر خارجہ کے مطابق امریکا کے حملے کے بعد پاکستان نے فوری طور پر مذمت کی۔ عباس عراقچی سے ملاقات میں انہوں نے دریافت کیا کہ پاکستان ایران کے لیے مزید کیا کردار ادا کر سکتا ہے، جس پر ایران نے خواہش ظاہر کی کہ اقوام متحدہ میں سیکیورٹی کونسل کا دوبارہ اجلاس بلایا جائے۔ اسحاق ڈار کے مطابق انہوں نے اس مقصد کے لیے آدھے گھنٹے میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کو ہدایات جاری کروا دیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایران نے انہیں آگاہ کیا تھا کہ وہ امریکی حملے کا جواب ضرور دے گا، جس کے بعد ایران نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر میزائل حملہ کیا۔ پاکستان نے ایران پر امریکی حملے کی بھی کھل کر مذمت کی۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ یکجہتی محض الفاظ نہیں بلکہ عملی سفارت کاری اور بین الاقوامی فورمز پر حمایت کی صورت میں ظاہر ہوئی ہے، اور پاکستان اپنے ہمسایہ، برادر اسلامی ملک کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران اسرائیل جنگ 12 دن تک جاری رہی، اللہ کا شکر ہے کہ ایران فاتحانہ انداز میں جنگ سے باہر آیا ہے، ایران کی جانب سے بدلہ اتارنے کے بعد جنگ بندی ہوئی، ہماری کوشش ہے کہ جنگ بندی جاری رہے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس