Follw Us on:

تہران: اسرائیل جنگ میں مرنے والوں کی نمازِ جنازہ، جلوس نے 11 کلومیٹر راستہ طے کیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Iran martyred
تقریب میں 30 دیگر اعلیٰ فوجی افسران کو بھی خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ (فوٹو: پریس ٹی وی)

تہران میں اسرائیل سے جنگ کے دوران مرنے والے 60 افراد کی نمازِ جنازہ ایک بڑی اور تاریخی تقریب کے طور پر ادا کی گئی، جس میں عوام کی غیر معمولی تعداد نے شرکت کی۔ جاں بحق افراد میں ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈرز، جوہری سائنسدان اور عام شہری شامل تھے۔

یہ جنازہ انقلاب چوک سے شروع ہوا اور ایک جلوس کی صورت میں 11 کلومیٹر طویل راستہ طے کرتا ہوا آزادی چوک تک پہنچا۔ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے تاکہ تقریب پرامن طریقے سے مکمل ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں: تین سال بعد ملک میں پہلی سزائے موت، یہ جاپانی مجرم کون تھا؟

تہران کی اسلامی ترقیاتی رابطہ کونسل کے سربراہ محسن محمودی نے اس دن کو ایران اور اسلامی انقلاب کے لیے ایک “تاریخی دن” قرار دیا۔

شہداء میں پاسدارانِ انقلاب کے اہم کمانڈر میجر جنرل محمد باقری شامل تھے، جو ایرانی مسلح افواج میں رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کے بعد دوسرے سب سے اہم فوجی رہنما سمجھے جاتے تھے۔ ان کی تدفین ان کی اہلیہ اور بیٹی کے ساتھ کی گئی۔

اسی طرح جوہری سائنسدان محمد مہدی طہرنچی اور پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کی تدفین بھی سرکاری اعزاز کے ساتھ کی گئی۔ حسین سلامی جنگ کے آغاز پر ہی شہید ہو گئے تھے۔

تقریب میں 30 دیگر اعلیٰ فوجی افسران کو بھی خراجِ عقیدت پیش کیا گیا، جب کہ شہداء میں چار بچے بھی شامل تھے جن کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔

ایرانی حکام کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 600 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری شامل ہیں۔

ان جنازوں کے ذریعے ایران نے اپنے شہداء کو سرکاری سطح پر خراجِ تحسین پیش کیا اور قومی سطح پر ان کے عزم و قربانی کو سلام پیش کیا گیا۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس