Follw Us on:

جب سوات کا واقعہ ہورہا تھا تو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اڈیالہ کی ملازمت کررہے تھے، عظمیٰ بخاری

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Azma bokhari says new theatre policy soon to ensure
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے خیبرپختونخوا کے حالیہ سوات حادثے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ مکمل طور پر روکا جا سکتا تھا۔ (تصویر: دنیا نیوز)

پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے خیبرپختونخوا کے حالیہ سوات حادثے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ مکمل طور پر روکا جا سکتا تھا، مگر نااہلی اور غفلت کے باعث قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔

ہفتے کے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب دریائے سوات میں حادثہ پیش آیا، اس وقت خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ اڈیالہ جیل میں ملازمت کر رہے تھے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے ریسکیو یا حفاظتی اقدامات نہ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت میں رہنے کا جواز ختم ہو چکا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر کچھ نہیں کر سکتے تھے تو کم از کم کشتی یا ریسکیو اسٹیشن ہی قائم کر دیتے۔

Azma bukhari praises pakistani armed forces
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اگر ایسا واقعہ پنجاب میں پیش آتا تو یہاں کی حکومت اور عوام فوری حرکت میں آتے جیسا کہ مری کے واقعے کے بعد دیکھا گیا۔ (تصویر: ڈیلی ٹائمز )

وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ یہ وہی لوگ ہیں جو کہتے تھے کہ میاں صاحب کا جہاز کھانا لے کر آتا ہے، لیکن میرے پاس ثبوت ہیں کہ خیبرپختونخوا کے ہیلی کاپٹروں میں بھی کھانے رکھے جاتے رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2022 میں بھی مدد کے لیے لوگ آواز دے رہے تھے لیکن اس وقت بھی صرف علیمہ خان کو بچانے کے لیے طیارہ اڑایا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ریسکیو 1122 ان کے لیے اس وقت سرگرم ہوتی ہے جب انہیں سوات جانا ہو۔ انہوں نے دریائے سوات کے اطراف تجاوزات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ تعمیرات کن کی پرچی پر ہوئیں؟ اور جو فنڈز خیبرپختونخوا حکومت کو ملے، ان کا فوری آڈٹ ہونا چاہیے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اگر ایسا واقعہ پنجاب میں پیش آتا تو یہاں کی حکومت اور عوام فوری حرکت میں آتے جیسا کہ مری کے واقعے کے بعد دیکھا گیا۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ پنجاب حکومت محرم الحرام کی آمد کے حوالے سے مکمل تیار ہے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس