Follw Us on:

وفاقی حکومت کی نیپرا کو بجلی کی قیمتوں میں کمی کی تجویز، کتنے یونٹ پر کتنی قیمت ہوگی؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Electricity price
تمام گھریلو، کمرشل، صنعتی، زرعی اور بلک صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں یکساں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ (فوٹو: جی نیوز)

وفاقی حکومت نے ملک بھر میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کی تجویز نیپرا کو بھجوا دی ہے۔ یکم جولائی سے 1 روپیہ 15 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست پر نیپرا اسی دن عوامی سماعت کرے گا، جس کے بعد حتمی منظوری دی جائے گی۔

یہ کمی تمام صارفین پر لاگو ہوگی، سوائے لائف لائن صارفین کے جو پہلے ہی سبسڈی حاصل کر رہے ہیں۔ 50 یونٹ تک کے لائف لائن صارفین 3 روپے 95 پیسے، جبکہ 50 سے 100 یونٹ والے 7 روپے 74 پیسے فی یونٹ ادا کرتے رہیں گے۔

دیگر تمام گھریلو، کمرشل، صنعتی، زرعی اور بلک صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں یکساں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ نئی شرحوں کے تحت بجلی کے مختلف درجوں میں استعمال پر نمایاں کمی آئے گی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے حق میں عالمی عدالت کا فیصلہ: ’دریائے سندھ پاکستان، خصوصاً سندھ کی لائف لائن ہے

مثلاً وہ گھریلو صارفین جو ایک سے 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرتے ہیں، اب 11 روپے 69 پیسے کے بجائے 10 روپے 54 پیسے ادا کریں گے۔ 101 سے 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے فی یونٹ نرخ 14 روپے 16 پیسے سے کم ہو کر 13 روپے 1 پیسہ ہو جائے گا۔

Meter readings
مجموعی طور پر تمام صارفین کے لیے اوسط بجلی کا نرخ 32 روپے 75 پیسے سے کم ہو کر 31 روپے 60 پیسے ہو جائے گا۔ (فوٹو: ڈان نیوز)

جبکہ ایسے غیر محفوظ صارفین جو 200 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرتے ہیں، ان کے لیے پہلے 100 یونٹس کا ریٹ 23 روپے 59 پیسے سے کم ہو کر 23 روپے 44 پیسے کر دیا گیا ہے۔

مجموعی طور پر تمام صارفین کے لیے اوسط بجلی کا نرخ 32 روپے 75 پیسے سے کم ہو کر 31 روپے 60 پیسے ہو جائے گا۔ یہ فیصلہ نیپرا کی مالی سال 2025-26 کے لیے ٹیرف کی منظوری، سبسڈی کی نئی تقسیم، اور آئی ایم ایف معاہدے کے تحت حکومت کے وعدوں کی روشنی میں کیا جا رہا ہے۔

حکومت نے اس بار سبسڈی کی مجموعی مقدار 1.04 کھرب روپے رکھی ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں کم ہے۔ بلوچستان کے ٹیوب ویل صارفین، قبائلی اضلاع، کے-الیکٹرک اور آزاد کشمیر جیسے مختلف شعبوں میں سبسڈی میں نمایاں کمی کی گئی ہے۔

پاکستان انرجی ریزالوِنگ فنڈ کے لیے 48 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں تاکہ چینی پاور کمپنیوں کو بروقت ادائیگی کی جا سکے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اس کمی کا مقصد بجلی کی لاگت کی وصولی اور توانائی کے شعبے کو مالی طور پر مستحکم بنانا ہے۔ نیپرا کی جانب سے گزشتہ برس 13 جولائی کو جو اوسط ٹیرف مقرر کیا گیا تھا، اسی بنیاد پر نئی قیمتیں طے کی گئی ہیں، اور 28 جون کو کابینہ کے سامنے یہ تجویز پیش کی جا چکی ہے۔ توقع ہے کہ کابینہ اس میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کرے گی اور اسے فوری طور پر نافذ کر دیا جائے گا۔

کے-الیکٹرک کے صارفین کے لیے بھی یہی یکساں ٹیرف پالیسی برقرار رکھی جائے گی، چاہے مستقبل میں کمپنی کی نجکاری ہو جائے۔ ان صارفین کے لیے قیمتوں میں ایڈجسٹمنٹ سبسڈی یا کراس سبسڈی کے ذریعے کی جائے گی تاکہ ان کے ریونیو کی ضروریات پوری ہو سکیں۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس