Follw Us on:

اسرائیل کا حماس کی شرائط ماننے سے انکار، غزہ میں پھر سے طاقت کے استعمال کی دھمکی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Israel foreign minister
غزہ پر آسٹرین وزیر خارجہ وِٹکوف کی تجویز سے انسانی صورتحال میں بہتری آئے گی۔ (فوٹو: اسرائیل فارن آفس)

اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر نے دھمکی دی ہے کہ اگر حماس نے غزہ پر اپنا کنٹرول ختم نہ کیا اور غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ نہیں ہوا تو وہ طاقت کا استعمال کریں گے۔

آسٹرین ہم منصب بیٹ مینل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر نے اعلان کیا کہ اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے حماس کی شرائط کو مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم غزہ میں کسی معاہدے پر نہیں پہنچے تو ہم طاقت کا استعمال کریں گے۔ ہم اس وقت تک جنگ کے خاتمے کے لیے حماس کی شرائط کو قبول نہیں کریں گے، جب تک کہ وہ غزہ پر مؤثر طریقے سے کنٹرول برقرار رکھے گی۔

گیڈرون ساعر نے کہا کہ حماس جنگ کو روکنے اور معاہدے تک پہنچنے کی کسی بھی مخلصانہ کوشش کا خیرمقدم کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ پر آسٹرین وزیر خارجہ وِٹکوف کی تجویز سے انسانی صورتحال میں بہتری آئے گی۔

اسرائیلی وزیر خارجہ نے دو ریاستی حل کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام سے اسرائیل کی ریاست کی سلامتی کو خطرہ ہو گا۔

گزشتہ روز اپنے بیان میں آسٹرین وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی بحال اور قیدیوں کو رہا کیا جائے، اسرائیل کو غزہ کے لیے امداد بحال ہونے دینی چاہیے۔

Hamas
غزہ پر ایک معاہدہ کریں اور اسیروں کو واپس کریں۔ (فوٹو: گوگل)

واضح رہے کہ اس تجویز کو حماس اب تک مسترد کر چکی ہے۔ دونوں فریقین کے درمیان اختلافات کی وضاحت کرتے ہوئے اسرائیلی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ حماس اپنی شرائط عائد کرنے کے لیے یرغمالیوں کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

دوسری جانب فلسطینی تحریک مزاحمت حماس کا کہنا ہے کہ تحریک ایک ایسا معاہدہ چاہتی ہے جس کی بنیاد پر ایک جامع ڈیل ہو جس سے دشمنی کا مستقل خاتمہ ہو، غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا ہو، امداد کا داخلہ ہو اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہو۔

حماس کے رہنما محمود عباس کے میڈیا ایڈوائزر طاہر النونو نے کہا ہے کہ مصر اور قطر میں ثالث بھائیوں کے ساتھ ہمارے رابطے رکے نہیں بلکہ حالیہ گھنٹوں میں مزید تیز ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسمبلیوں میں پالیسی سازی کے بجائے شور شرابہ، عوام کا ایوانوں پر اعتماد کیوں ختم ہو رہا ہے؟

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں ایک بے مثال، بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کی تیاری کر رہی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ کی پٹی میں زیر حراست افراد کی واپسی کے لیے حماس کے ساتھ ایک معاہدہ طے کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

ٹروتھ سوشل پر دیے گئے اپنے حالیہ بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ غزہ پر ایک معاہدہ کریں اور اسیروں کو واپس کریں۔

یاد رہے کہ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب غزہ کی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اب تک اسرائیلی حملوں نے غزہ کی پٹی میں 56,500 افراد کو شہید کیا جا چکا ہے۔ شہدا میں زیادہ تر بچوں اور خواتین پر مشتمل عام شہریوں کی ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس