Follw Us on:

’کواڈ‘ کے وزرائے خارجہ کی پاکستان پر الزام لگائے بغیر پہلگام حملے کی مذمت

زین اختر
زین اختر
Quad
اپریل کو ہونے والے اس حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ (فوٹو: رائٹرز)

کواڈ اتحاد، جس میں امریکا، انڈیا، جاپان اور آسٹریلیا شامل ہیں، نے منگل کے روز ایک مشترکہ بیان میں انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے اور ذمہ داروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ 22 اپریل کو ہونے والے اس حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کواڈ تمام اقسام کی دہشت گردی، بشمول سرحد پار دہشت گردی، کی پرزور مذمت کرتا ہے۔

وزرائے خارجہ نے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اس حملے کے ذمہ دار عناصر، منصوبہ سازوں اور مالی معاونت کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں متعلقہ اداروں سے مکمل تعاون کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی تاریخ کے اہم ترین بحران سے نکلنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں، پی ٹی آئی رہنماؤں کا جیل سے خط

اگرچہ انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے، تاہم پاکستان نے کسی بھی مداخلت سے انکار کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ کواڈ کے بیان میں پاکستان کا براہِ راست ذکر یا الزام شامل نہیں کیا گیا۔

Quad.
کواڈ کے بیان میں پاکستان کا براہِ راست ذکر یا الزام شامل نہیں کیا گیا۔ (فوٹو: رائٹرز)

حملے کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا، اور 7 مئی کو انڈیا نے سرحد پار بمباری کرتے ہوئے مبینہ طور پر دہشت گردی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس کے جواب میں دونوں ممالک کے درمیان لڑاکا طیاروں، ڈرونز، میزائلوں اور توپ خانے کا تبادلہ ہوا، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔ یہ جھڑپیں 10 مئی کو ایک غیر رسمی جنگ بندی پر ختم ہوئیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ یہ جنگ بندی ان کی ثالثی اور انڈیا کے ساتھ تجارتی معاہدے ختم کرنے کی دھمکیوں کے نتیجے میں ممکن ہوئی۔ تاہم، انڈیا نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ نئی دہلی اور اسلام آباد کو اپنے مسائل باہمی طور پر اور بغیر کسی بیرونی مداخلت کے حل کرنے چاہئیں۔

انڈین وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے بھی واضح کیا کہ جنگ بندی میں کسی قسم کی تجارتی شرط شامل نہیں تھی۔ انہوں نے امریکا کے ساتھ تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر رشتے میں مسائل ہوتے ہیں، لیکن اہم یہ ہے کہ ان کا حل نکالا جائے اور تعلقات مثبت سمت میں آگے بڑھیں۔

یہ صورت حال ایشیا میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے پس منظر میں بھی اہمیت رکھتی ہے، جہاں انڈیا کو امریکا کا ابھرتا ہوا شراکت دار سمجھا جا رہا ہے، جبکہ پاکستان امریکا کا پرانا اتحادی رہا ہے۔

Author

زین اختر

زین اختر

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس