Follw Us on:

اپنی ہی قائم کردہ عدالت سے شیخ حسینہ واجد کو چھ ماہ قید

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Hasina wajid
محمد یونس نے اعلان کیا تھا کہ وہ بغاوت اور عوامی ہلاکتوں سے تعلق رکھنے والے تمام جرائم پر انصاف کریں گے۔ (فوٹو: اے پی)

بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کو ایک خصوصی عدالت نے توہینِ عدالت کے جرم میں چھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔

ان پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک گفتگو میں یہ کہا کہ چونکہ ان کے خلاف 227 مقدمات درج ہیں، اس لیے اب وہ 227 افراد کو قتل کرنے کا حق رکھتی ہیں۔

یہ سزا ان کے خلاف دی جانے والی پہلی سزا ہے۔ شیخ حسینہ اس وقت بنگلہ دیش میں نہیں ہیں۔ وہ پچھلے سال ایک عوامی بغاوت کے دوران ملک چھوڑ کر انڈیا چلی گئی تھیں۔ اس بغاوت کے نتیجے میں ان کی 15 سالہ حکومت کا خاتمہ ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: میرا نیا جنم ہوگا، جانشین انڈیا یا کسی اور ملک میں پیدا ہو سکتا ہے، تبت کے بدھ مت رہنما دلائی لاما کا اعلان

توہین عدالت کا یہ مقدمہ ان کی ایک مبینہ فون کال لیک ہونے سے سامنے آیا، جس میں وہ اپنے خلاف مقدمات پر غصے کا اظہار کر رہی تھیں۔

اس آڈیو میں وہ کہہ رہی ہیں کہ چونکہ ان کے خلاف اتنے مقدمات ہیں، تو اب وہ لوگوں کو مارنے کا لائسنس رکھتی ہیں۔ فرانزک تحقیق میں اس آڈیو کو درست قرار دیا گیا۔

Hasina wajid.
آڈیو میں وہ کہہ رہی ہیں کہ چونکہ ان کے خلاف اتنے مقدمات ہیں، تو اب وہ لوگوں کو مارنے کا لائسنس رکھتی ہیں۔ (فوٹو: اے پی نیوز)

شیخ حسینہ اس وقت غصے میں تھیں کیونکہ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں بننے والی عبوری حکومت نے ان پر اور ان کے قریبی ساتھیوں پر کئی سنگین الزامات لگائے تھے۔

ان الزامات میں قتل اور دیگر جرائم شامل تھے۔ محمد یونس نے اعلان کیا تھا کہ وہ بغاوت اور عوامی ہلاکتوں سے تعلق رکھنے والے تمام جرائم پر انصاف کریں گے۔

عدالت نے حسینہ اور ان کے سابق وزیر داخلہ کو پہلے عدالت میں پیش ہونے کے لیے کئی بار کہا، لیکن وہ حاضر نہیں ہوئے۔ پھر اخبارات میں نوٹس بھی شائع کیے گئے، مگر اس کے باوجود وہ یا ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ ان حالات میں عدالت کو قانونی طور پر سزا سنانے کا اختیار حاصل تھا۔

شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ نے اس عدالت اور اس کے پراسیکیوشن کے بارے میں کئی بار کہا ہے کہ یہ مخالف سیاسی جماعتوں، خاص طور پر جماعت اسلامی، سے تعلق رکھنے والے افراد پر مہربان ہے اور انصاف کے اصولوں کے خلاف کام کر رہی ہے۔

Wanted haseena wajid
کریک ڈاؤن کے دوران تین ہفتوں میں تقریباً 1400 افراد ہلاک ہو چکے تھے۔ (فوٹو: یو این ڈی)

محمد یونس کی حکومت نے عوامی لیگ پر پابندی لگا دی ہے اور قوانین میں تبدیلی کر کے اس پارٹی پر بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام میں مقدمے چلانے کی اجازت دے دی ہے۔

فروری میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے ایک اندازہ دیا تھا کہ جب شیخ حسینہ کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے شروع ہوئے تو ان پر کریک ڈاؤن کے دوران تین ہفتوں میں تقریباً 1400 افراد ہلاک ہو چکے تھے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ عدالت شیخ حسینہ نے خود 2009 میں قائم کی تھی۔ اس کا مقصد 1971 کی جنگِ آزادی کے دوران ہونے والے جرائم کی تحقیقات اور مجرموں کو سزا دینا تھا۔

اسی عدالت نے جماعت اسلامی کے کئی رہنماؤں پر مقدمات چلائے تھے، کیونکہ یہ جماعت اس وقت پاکستان کے ساتھ تھی۔ بنگلہ دیش نے انڈیا کی مدد سے پاکستان سے آزادی حاصل کی تھی، اور اس تحریک کی قیادت شیخ حسینہ کے والد شیخ مجیب الرحمان نے کی تھی، جو ملک کے پہلے رہنما تھے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس