Follw Us on:

کراچی، پانچ منزلہ عمارت گرنے سے 4 افراد جاں بحق، 6 رخمی، ریسکیو آپریشن جاری

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Web (4)

کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں ایک پانچ منزلہ رہائشی عمارت منہدم ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد ملبے تلے دب گئے۔ ریسکیو اداروں کے مطابق اب تک چھ زخمیوں کو ملبے سے نکالا جاچکا ہے جن میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔ 4 افراد کی لاشیں بھی نکالی گئی ہیں۔

واقعہ صبح تقریباً گیارہ بجے پیش آیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس رینجرز اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں۔ ملبہ ہٹانے کے لیے بھاری مشینری طلب کر لی گئی ہے تاہم تنگ گلیوں کے باعث مشینری کے داخلے میں دشواری کا سامنا ہے۔

ریسکیو حکام کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا۔ طبی عملے کے مطابق پانچ زخمیوں کی حالت تسلی بخش ہے جبکہ ایک کی حالت نازک ہے۔ امدادی ادارے اور علاقہ مکین مل کر ملبے میں دبے دیگر افراد کو نکالنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: مریض خوار، افسر شاہی خوشحال، سرکاری اسپتالوں کی اس حالتِ زار کا ذمہ دار کون ہے؟

متاثرہ عمارت کے قریب واقع دیگر عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جس پر حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مزید عمارتیں بھی متاثر ہوسکتی ہیں۔ علاقے کو گھیرے میں لے کر شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ نہ ڈالیں۔

عینی شاہدین کے مطابق مذکورہ عمارت میں کئی خاندان مقیم تھے اور اس کی حالت کافی عرصے سے خستہ تھی۔ واقعے کے بعد سندھ حکومت نے مختلف سطحوں پر اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ عمارت میں پھنسے تمام افراد کو جلد از جلد ریسکیو کیا جائے اور اطراف کی تمام رکاوٹیں ہٹائی جائیں۔

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریسکیو اداروں کو ہدایت دی کہ تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا کر ملبے تلے دبے افراد کو بحفاظت نکالا جائے اور زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے شہر میں موجود خستہ حال عمارتوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی عمارتوں کی فوری نشاندہی کی جائے اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس