نو محرم الحرام کے موقع پر لاہور سمیت صوبہ بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق صوبے بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے تاکہ عزاداری جلوسوں اور مجالس کے دوران امن و امان برقرار رکھا جا سکے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق آج صوبے بھر میں 1689 عزاداری جلوس اور 3895 مجالس منعقد ہو رہی ہیں۔ صرف لاہور میں 79 جلوس برآمد ہو رہے ہیں، جب کہ 378 مجالس منعقد کی جا رہی ہیں۔
پولیس ترجمان کے مطابق صوبے بھر میں ایک لاکھ سے زائدپولیس افسران و اہلکار سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ہیں، جن میں صرف لاہور میں 10 ہزار سے زائد اہلکار شامل ہیں۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ محرم الحرام کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ پر سختی سے عملدرآمد کرایا جا رہا ہے۔
پولیس کے مطابق 30 ہزار کمیونٹی رضاکاربھی سکیورٹی انتظامات میں پولیس کی معاونت کر رہے ہیں۔
آئی جی پنجاب نے تمام مسالک اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ محرم الحرام کے دوران قومی یکجہتی، امن اور افہام و تفہیم کو فروغ دیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے اور خطے کی سٹریٹیجک صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام سکیورٹی ادارے الرٹ ہیں۔

ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق محرم کے کوڈ آف کنڈکٹ پر سختی سے عملدرآمد کرایا جا رہا ہے، جس میں جلوسوں و مجالس کے طے شدہ روٹس، مقامات، اوقات کار اور لاؤڈ اسپیکر ایکٹ شامل ہیں۔
سکیورٹی کے تمام انتظامات کی مانیٹرنگ سیف سٹیز اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے کیمروں کی مدد سے کی جا رہی ہے۔
محرم الحرام کے موقع پر سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ، ٹریفک پولیس، ڈولفن اسکواڈ، پیرو اور دیگر فورسز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی تشہیر کے مرتکب عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
تمام اضلاع میں قائم کنٹرول رومز کو سنٹرل پولیس آفس کے مرکزی کنٹرول روم سے منسلک کر دیا گیا ہے تاکہ مسلسل رابطہ برقرار رکھا جا سکے۔
آئی جی پنجاب نے بتایا کہ سکیورٹی کے موثر انتظامات کے لیے کمیونٹی لیڈرز، صوبائی وزراء، آرمڈ فورسز، رینجرز، سکیورٹی ادارے اور میڈیا مکمل تعاون فراہم کر رہے ہیں۔