اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر فضائی حملوں کی نئی اور شدید لہر شروع کر دی ہے، جس میں رہائشی مکانات اور دیگر شہری علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں کم از کم 105 فلسطینی شہید اور 530 زخمی ہوئے ہیں، جن میں سات امداد کے متلاشی افراد بھی شامل ہیں۔
صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ کے اسپتالوں میں بجلی بند ہونے کے باعث سینکڑوں مریضوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے غزہ پر جاری جنگ میں اب تک 57,575 فلسطینی شہید اور 136,879 زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب، 7 اکتوبر 2023 کے حملوں کے دوران اسرائیل میں 1,139 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
یہ تازہ حملے اس وقت ہو رہے ہیں جب غزہ پہلے ہی انسانی بحران کا شکار ہے، اور بین الاقوامی تنظیمیں بارہا فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی اپیلیں کر چکی ہیں۔
اسرائیل اور فلسطین میں جنگ بندی کو لے کر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بین یامین نیتن یاہو سے 24 گھنٹوں میں دومرتبہ ملاقات کی ۔
مزید پڑھیں:نیتن یاہو وائٹ ہاؤس سے خاموشی سے روانہ، غزہ مذاکرات میں ’پیشرفت‘ نہ ہوسکی
یہ ملاقات وائٹ ہاؤس میں بغیر میڈیا کی موجودگی کے تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی اور صدر ٹرمپ نے کہا کہ اس وقت ان کی توجہ تقریباً مکمل طور پر غزہ کے مسئلے پر مرکوز ہے، مگر جنگ بندی کے حوالے سے کوئی نتیجہ اخذ نہ ہو سکا۔