Follw Us on:

یو اے ای کی نئی ویزا پالیسی، 10 سال کا گولڈن ویزا کن شعبہ جات میں ملے گا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Dubai
گیمز اور ای سپورٹس سے منسلک افراد بھی اب گولڈن ویزا حاصل کر سکتے ہیں. (تصویر: ڈان نیوز)

متحدہ عرب امارات نے 2024 اور 2025 میں اپنی امیگریشن اور رہائش سے متعلق پالیسیوں میں کئی بڑی تبدیلیاں کی ہیں۔ ان اصلاحات کا مقصد ہنر مند لوگوں کو انڈیا، پاکستان اور دنیا بھر سے اپنی طرف متوجہ کرنا ہے، تاکہ تعلیم، صحت، گیمز اور فنون جیسے شعبوں کو مزید ترقی دی جا سکے۔ حکومت نے ان پالیسیوں کو آسان بھی بنایا ہے تاکہ درخواست دینے کا عمل تیز اور سہل ہو۔

حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد گولڈن ویزا کے اہل نہیں ہوں گے۔ ان خبروں کی بھی تردید کی گئی ہے جن میں کہا جا رہا تھا کہ کرپٹو سرمایہ کاری کی بنیاد پر یو اے ای کا گولڈن ویزا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

نرسوں کے لیے ایک اچھی خبر یہ ہے کہ جو نرسیں پندرہ سال یا اس سے زیادہ عرصہ کام کر چکی ہیں، انہیں اب 10 سال کا گولڈن ویزا دیا جائے گا۔ یہ قدم نرسوں کی خدمات کو سراہنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

گیمز اور ای سپورٹس سے منسلک افراد بھی اب گولڈن ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے انہیں دبئی کلچر سے تصدیق حاصل کرنا ہو گی اور ان کی عمر کم از کم 25 سال ہونی چاہیے۔

فلم بنانے والے، سوشل میڈیا پر کام کرنے والے اور دوسرے ڈیجیٹل تخلیق کار بھی اب 10 سالہ گولڈن ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے انہیں کسی مقامی اسپانسر کی ضرورت نہیں ہو گی۔ درخواستیں آن لائن جمع کروائی جا سکتی ہیں۔

Pia
ورک بنڈل کے نام سے ایک نیا سسٹم بھی شروع کیا گیا ہے جو یو اے ای میں کام کے لیے بھرتی کے عمل کو آسان بناتا ہے. (تصویر: ڈان نیوز)

دبئی کی حکومت نے ایک نیا آن لائن پلیٹ فارم متعارف کرایا ہے جس کا نام سلامہ ہے۔ یہ پلیٹ فارم ویزا کے تمام مراحل جیسے درخواست، ادائیگی اور منظوری کو خودکار اور آسان بناتا ہے۔

فروری 2025 سے انڈین شہری جو سنگاپور، جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ یا کینیڈا کے ویزا یا رہائش رکھتے ہیں، وہ یو اے ای میں پہنچ کر ویزا حاصل کر سکیں گے۔ یہ سہولت انڈین شہریوں کے لیے ایک بڑی آسانی ہے۔

دبئی اور رأس الخیمہ میں اب اساتذہ، اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھانے والے افراد کو بھی 10 سالہ گولڈن ویزا دیا جا رہا ہے۔ اس سے تعلیم کے شعبے میں کام کرنے والے لوگوں کو حوصلہ ملے گا۔

ورک بنڈل کے نام سے ایک نیا سسٹم بھی شروع کیا گیا ہے جو یو اے ای میں کام کے لیے بھرتی کے عمل کو آسان بناتا ہے۔ اس کے ذریعے ورک پرمٹ لینا، اس کی تجدید یا منسوخی اب ایک ہی پلیٹ فارم پر ممکن ہو گئی ہے۔

ماحولیاتی ماہرین کے لیے ایک خاص بلیو ویزا متعارف کرایا گیا ہے جو 10 سال کے لیے ہوگا۔ یہ ویزا ان لوگوں کو دیا جائے گا جنہوں نے ماحولیاتی بہتری کے لیے اہم کام کیا ہو۔

یہ تمام اقدامات متحدہ عرب امارات کی جانب سے عالمی معیار کے ماہرین کو متوجہ کرنے، ملک کو جدید بنانے، اور مختلف شعبوں میں ترقی لانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔ ان اصلاحات کے ذریعے یو اے ای دنیا میں ایک نمایاں مقام حاصل کرنا چاہتا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس