غزہ کے علاقے دیر البلح میں غذائی امداد کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے فلسطینیوں پر اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم 13 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
فلسطینی تنظیم حماس نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری نسل کشی کی مہم کا تسلسل قرار دیا ہے۔
حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد بنیامن نیتن یاہو حکومت نہتے شہریوں کے خلاف اسکولوں، سڑکوں، پناہ گزین کیمپوں اور سول مراکز میں سفاکانہ قتل عام کو منظم انداز میں جاری رکھے ہوئے ہے، جو کہ مکمل طور پر نسلی تطہیر کے جرم کے مترادف ہے اور یہ سب کچھ دنیا کی آنکھوں کے سامنے ہو رہا ہے۔
حماس نے علاقائی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معصوم جانوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے فوری اقدام کرے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ فضائی کارروائی میں حماس کے ایک “دہشت گرد” کو نشانہ بنایا گیا جو 7 اکتوبر 2023 کے حملوں میں ملوث تھا، مگر اسرائیلی حکام کی جانب سے اس دعوے کے حق میں کوئی ثبوت نہیں پیش کیا گیا۔