انڈین خبررساں ادارے دی پرنٹ کے ایک حالیہ مضمون میں دعویٰ کیا گیا کہ “آپریشن سندور نے انڈین ہتھیاروں کو عالمی سطح پر نمایاں کیا ہے اور اب دفاعی برآمدات انڈیا کی سافٹ پاور کو تشکیل دے رہی ہیں، جس نے سوشل میڈیا پر ایک نئی طنزیہ بحث کو جنم دے دیا ہے۔
مضمون میں انڈین فوجی پریڈ کی ایک تصویر کے ساتھ لکھا گیا تھا کہ انڈین ہتھیاروں کو آپریشن سندور نے عالمی سطح پر نمایاں کر دیا ہے۔
دوسری جانب اس دعوے کو سوشل میڈیا پر خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ معروف سوشل میڈیا پلیٹ فارم ریڈٹ پر صارفین نے اس پر طنزیہ انداز میں سوال اٹھایا ہے۔ ایک صارف نے اس تصویر اور دعوے کے ساتھ پوسٹ کرتے ہوئے سوال کیا کہ یہ کیا پی رہے ہیں؟

غیر ملکی خبررساں ادارے کے اس دعویٰ پر صارفین نے طنزیہ انداز میں خوب تنقید کی۔
ایک صارف نے کمنٹ میں لکھا کہ کوئی اور ملک ایسا کمال نہیں دکھا سکتا صرف انڈیا ہی ہے، جو اپنا ایئرکرافٹ کیریئر اسکردو پورٹ کے ساتھ لگا سکتا ہے۔ واقعی، امریکا اور چین انڈین تخیل اور تخلیقی صلاحیتوں کا مطالعہ ضرور کر رہے ہوں گے۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ یہ لوگ شاید اب سندور پی رہے ہیں۔ پاکستان کے ہاتھوں شرمناک شکست کے بعد بی جے پی کا آئی ٹی سیل پوری رفتار سے جھوٹی بہادری کی داستانیں گھڑنے میں مصروف ہے۔
حال ہی میں رافیل طیارے بنانے والی کمپنی ‘ڈاسوٹ’ کے سی ای او سے منسوب ایک جھوٹا بیان ہندوتوا دہشت گرد اکاؤنٹس نے X (سابقہ ٹوئٹر) پر پھیلایا، جس میں کہا گیا تھا کہ ’پاکستان نے کبھی انڈین رافیل طیارہ نہیں گرایا‘۔

واضح رہے کہ بعد میں خود ڈاسوٹ کے سی ای او کو سامنے آ کر کہنا پڑا تھا کہ انہوں نے ایسا کوئی بیان دیا ہی نہیں۔ حقیقت صاف ہے کہ پاکستان نے مودی کا سیاسی کیریئر ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ انڈیا نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملہ کیا جس میں مساجد اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
پاکستان نے آپریشن سندور کے جواب میں آپریشن بنیان مرصُوص لانچ کیا، جس میں انڈیا کو منھ کی کھانی پڑی اور تقریباً انڈیا کے پانچ سے زائد جنگی طیارے تباہ ہوئے، جن میں فرانسیسی رفال طیارے بھی شامل تھے۔