ریچ میڈیا گروپ جو کہ ایم ای این اور لیورپول ایکو کے ناشر ہیں انہوں نے اسپورٹس کے شعبے میں نئے ڈھانچے کے تحت کئی ملازمتوں کے خاتمے کی تجویز پیش کی ہے۔
کمپنی کے مطابق اس اقدام کا مقصد اضافی کاموں کو ختم کر کے صحافیوں کو مختلف پلیٹ فارمز اور اشاعتوں پر کام کرنے کی اجازت دینا ہے۔

خبر رساں اشاعتی ادارے پرولفک نارتھ کی ایک حالیہ ریورٹ کے مطابق نیشنل یونین آف جرنلسٹس این یو جے نے کہا ہے کہ اس تجویز کے تحت ایک سو چالیس ملازمتوں کے خاتمے کا امکان ہے۔
ان کےمطابق تقریبا نوے ملازمین کو نئے ڈھانچے کے تحت مناسب عہدوں پر منتقل کیا جائے گا اور گیارہ نئی اسپورٹس ہب میں عہدے تخلیق کیے جائیں گے۔
یونین کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں لائیورپول مانچسٹر یونائیٹڈ اور لندن کے فٹ بال کلبوں کو کور کرتے ہوئے مخصوص رپورٹنگ کی تعداد نصف ہو جائے گی جب کہ مواد کے ایڈیٹرز کی تعداد چھبیس سے کم ہو کر سولہ ہو جائے گی۔
اس تبدیلی سے اسکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ میں کام کرنے والی ٹیموں پر اثر نہیں پڑے گا۔

ریچ کے چیف ڈیجیٹل پبلشر ڈیوڈ ہیگیسن نے کا کہنا ہے کہ ہم اپنے اسپورٹس ٹیموں کا ڈھانچہ تبدیل کر رہے ہیں تاکہ اضافی کاموں کو ختم کیا جا سکے اور زیادہ مؤثر انداز میں کام کیا جا سکے جبکہ ہمارے قارئین کے لیے خصوصی مواد فراہم کرنے کی اہلیت برقرار رکھی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے سب سے مقبول فٹ بال کلبوں کی خصوصی رپورٹنگ جاری رکھیں گے اور ٹینس گولف اور فارمولا ون جیسے مخصوص کھیلوں پر بھی مواد فراہم کیا جائے گا۔

یونین کی جنرل سیکریٹری لورا ڈیوسن نے اس تبدیلی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں گہری تشویش ہے کہ ان کمیوں کا نتیجہ زیادہ کام کے بوجھ اور صحافیوں کے مورال پر منفی اثر ڈالے گا۔
انہوں نے مزید کہا یا تو کم تعداد میں صحافیوں کو زیادہ کام سونپ دیا جائے گا یا پھر ریچ اپنے اندرونی اے آئی ٹول گٹن کا استعمال کرے گا جو کہ مختلف ٹائٹلز کے انداز میں کہانیاں دوبارہ لکھےگا۔
لورا ڈیوسن نے یہ بھی کہا کہ کاپی شدہ مواد کو مختلف اشاعتوں میں شائع کرنے سے مقامی کوریج میں کمی آئے گی اور میڈیا کی تنوع متاثر ہو گی۔ آخرکار اس کا نتیجہ ایک کمزور پروڈکٹ کی صورت میں نکلے گا۔
ریچ میڈیا گروپ نے اس بارے میں اپنے عملے سے تیس دنوں کی مشاورت شروع کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ اس تبدیلی کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔