حافظ نعیم الرحمان نے ژوب میں ہونے والے دہشت گردی کے افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے اس واقعے کو بدترین دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں نہتے مسافروں کو بسوں سے نکال کر گولیاں مار دی گئیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ واقعہ انتہائی اندوہناک اور تکلیف دہ ہے۔ حکومت اور سیکیورٹی ادارے عوام کو تحفظ دینے میں مسلسل ناکام ہو رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ یہ واقعہ ایک گھناؤنی سازش کا حصہ ہے جو ملک میں صوبائی اور نسلی تعصبات پھیلانے کی کوشش ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے شہداء کے لیے مغفرت کی دعا کی اور ان کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر سیکیورٹی یقینی بنائی جائے اور حکومت عوام کو تحفظ دے۔
امیر جماعت اسلامی نے دہشت گردی کے اس واقعے میں ملوث افراد کو بے نقاب کرنے اور انہیں کڑی سزا دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔
واضع رہے کہ یہ واقعہ بلوچستان کے علاقے ژوب میں پیش آیا ہے جہاں نہتے مسافروں کو بسوں سے نکال کر گولیاں مارنے کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے۔ اسسٹنٹ کمشنر ژوب نوید عالم کے مطابق آٹھ مسافروں کی شناخت ہو چکی ہے جبکہ ایک کی شناخت ممکن نہیں ہو سکی کیونکہ دہشتگرد اس کے دستاویزات ساتھ لے گئے تھے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر محمد عثمان خالد اور بارڈر ملٹری پولیس کے کمانڈنٹ محمد اسد خان چانڈیہ نے میتیں وصول کیں، جنہیں بعد ازاں متعلقہ علاقوں کی طرف روانہ کر دیا گیا۔ ڈیرہ غازی خان کی بارڈر ملٹری پولیس شہدا کی لاشیں ان کے آبائی علاقوں تک پہنچا رہی ہے۔