Follw Us on:

ٹیرف سے حاصل ہونے والی آمدنی میں اضافہ، امریکی محکمہ خزانہ مالی سال کے بجٹ کی رپورٹ پیش کرے گا

احسان خان
احسان خان
Terifs
ٹیرف سے حاصل ہونے والی آمدنی میں اضافہ، امریکی محکمہ خزانہ مالی سال کے بجٹ کی رپورٹ پیش کرے گا( فائل فوٹو:رائٹرز)

امریکی محکمہ خزانہ جمعہ کے روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عائد کردہ درآمدی محصولات (ٹیرِف) سے حاصل ہونے والی آمدنی کی تفصیلات جاری کرے گا، جو مالی سال 2025 کی جون کی بجٹ رپورٹ کا حصہ ہوں گی۔ ان محصولات سے ہونے والی آمدنی اب ایک قابل ذکر حکومتی آمدنی کے ذریعہ بنتی جا رہی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹزر کے مطابق  مالی سال کے پہلے آٹھ مہینوں (یکم اکتوبر 2024 تا مئی 2025) میں محصولات کی مد میں حاصل ہونے والی مجموعی کسٹمز آمدنی 50 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً 90 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 55.6 ارب ڈالر حاصل ہوئے تھے۔

یہ اعدادوشمار اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ جون میں کسٹمز محصولات میں تقریباً 20 ارب ڈالر کا اضافہ ممکن ہے، جبکہ مئی میں محصولات کا ریکارڈ 22.8 ارب ڈالر تھا۔

کمیٹی فار اے ریسپانسبل فیڈرل بجٹ کے سینئر پالیسی ڈائریکٹر مارک گولڈوائن کے مطابق مجھے توقع ہے کہ جون میں کسٹم ڈیوٹی کی مد میں آمدنی 25 ارب ڈالر کے قریب ہو گی۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ محصولات سے حاصل ہونے والی خالص آمدنی کم ہو سکتی ہے کیونکہ ان کی وجہ سے دیگر ٹیکسوں، جیسے کہ تنخواہوں اور آمدنی پر مبنی ٹیکسوں میں کمی آ سکتی ہے۔

وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے اس ہفتے کے آغاز میں ایک کابینہ اجلاس میں کہا تھا کہ امریکا نے رواں کیلنڈر سال میں اب تک تقریباً 100 ارب ڈالر کی محصولات حاصل کی ہیں اور یہ رقم 2025 کے اختتام تک 300 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ وزارت خزانہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ بیسنٹ کا حوالہ مالی سال نہیں بلکہ کیلنڈر سال (یعنی جنوری تا دسمبر) سے تھا۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی محکمہ خارجہ نے 1,350 سے زائد ملازمین کو برخاست کر دیا

اگر جنوری سے جون تک 100 ارب ڈالر کی محصولات حاصل ہو چکی ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ صرف جون میں 37 ارب ڈالر کی آمدنی ہوئی، کیونکہ ٹریژری کے مطابق سال 2025 کے ابتدائی چھ مہینوں میں مجموعی کسٹمز آمدنی 63.4 ارب ڈالر رہی ہے۔

مزید پڑھیں’:ٹرمپ کی نئی دھمکی‘، کیا کینیڈا 35 فیصد امریکی ٹیرف سے بچ پائے گا؟

اگر سال کے اختتام تک یہ آمدنی 300 ارب ڈالر تک پہنچنی ہے، تو اگلے چھ ماہ میں محصولات میں غیر معمولی اضافہ متوقع ہے، جو کہ مزید سخت اور وسیع پیمانے پر نافذ کی جانے والی درآمدی ڈیوٹیوں کی جانب اشارہ کرتا ہے۔

Author

احسان خان

احسان خان

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس