برطانیہ میں رواں سال کی تیسری ہیٹ ویو آج اپنے عروج پر پہنچنے والی ہے۔ برطانوی محکمہ موسمیات کے مطابق انگلینڈ اور ویلز کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت 33 سے 34 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔
گزشتہ روز ویسٹ مڈلینڈز کے علاقے ایسٹ ووڈ بینک میں درجہ حرارت 34.7 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ویلز کے شہر اسک میں 32.7 ڈگری کے ساتھ سال کا گرم ترین دن رہا ہے۔ سکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ میں آج درجہ حرارت بالترتیب 31 اور 29.5 ڈگری تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی نے جنوبی انگلینڈ مڈلینڈز اور مشرقی علاقوں کے لیے ایمبر الرٹ جاری کر رکھا ہے جو پیر تک نافذ رہے گا۔ شمالی انگلینڈ کے لیے پیلا الرٹ جاری ہے جو بزرگ اور بیمار افراد کو متاثر کر سکتا ہے۔
شدید گرمی کے باعث یارکشائر کینٹ اور سسیکس کے سات ملین سے زائد افراد پر ہوز پائپ استعمال کرنے کی پابندی عائد ہے۔ ساؤتھ ایسٹ واٹر کے مطابق مئی سے اب تک پینے کے پانی کی طلب میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اتوار کو درجہ حرارت میں معمولی کمی آئے گی اور زیادہ سے زیادہ 29 ڈگری رہنے کا امکان ہے۔ تاہم لندن کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت 30 ڈگری سے اوپر جا سکتا ہے۔ پیر کے روز بحر اوقیانوس کی ٹھنڈی ہواؤں سے درجہ حرارت میں مزید کمی اور بعض علاقوں میں بارش کی توقع ہے۔
ہیٹ ویو کا اثر کھیلوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ ویمبلڈن ٹینس چیمپئن شپ میں گزشتہ روز سینٹر کورٹ پر درجہ حرارت 32 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا تھا ۔ منتظمین نے پالیسی کے تحت کھلاڑیوں کو 30.1 ڈگری سے زیادہ درجہ حرارت پر 10 منٹ کا وقفہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

تماشائیوں کے لیے پانی کی بوتلیں بھرنے کے اضافی مقامات فراہم کیے گئے ہیں اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ سورج سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
فائر بریگیڈ حکام نے خبردار کیا ہے کہ گرمی کے دوران پانی میں نہانے سے ڈوبنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ والدین سے کہا گیا ہے کہ وہ بچوں پر مسلسل نگاہ رکھیں۔ نیشنل فائر چیفس کونسل کے مطابق خشک اور گرم موسم کے باعث جنگلاتی آگ کا خطرہ خاص طور پر لندن میں شدید ہے۔
ریلوے حکام نے بھی خبردار کیا ہے کہ گرمی کے باعث ٹرینوں کی آمدورفت میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ میں عام طور پر موسم ٹھنڈا ہی رہتا ہے۔ نصف سال سے زیادہ عرصہ تک یہاں برف باری ہوتی ہے۔ اب ایک دم سے درجہ حرارت میں اضافہ برطانوی شہریوں کے لیے ایک چیلنج بن چکا ہے۔