پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز کا قافلہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں لاہور کے لیے روانہ ہو گیا۔ قافلے میں صوبائی صدر جنید اکبر، اسپیکر بابر سلیم سواتی، کابینہ کے وزراء، قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین اور دیگر پارٹی رہنما شامل تھے۔
روانگی سے قبل علی امین گنڈاپور نے تمام اراکین سے کہا کہ وہ مسلسل رابطے میں رہیں اور وقت کی پابندی کریں۔ انہوں نے بتایا کہ قافلے میں ہم آہنگی کے لیے خصوصی کمیٹیاں بنائی گئی ہیں اور مزید ہدایات وقتاً فوقتاً دی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ قافلہ پنجاب اسمبلی سے نکالے گئے نمائندوں سے اظہارِ یکجہتی اور آئینی و جمہوری اقدار کے دفاع کے لیے نکالا گیا ہے۔
🔴 LIVE | Imran Khan’s Nationwide Movement | CM KP Leads PTI Parliamentarians to Lahore https://t.co/x7S8jp7fbH
— PTI (@PTIofficial) July 12, 2025
اسلام آباد میں خیبرپختونخوا ہاؤس کے باہر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ قافلے میں شامل تمام افراد منتخب پارلیمنٹرینز ہیں اور کسی گرفتاری کی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے بات کریں گے اور پنجاب کے نمائندوں سے ہمارا رابطہ ہے۔
رہنما بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہم لاہور لڑنے نہیں جا رہے، ہمارا آئینی حق ہے کہ آزادانہ ملک میں سفر کریں، جیسے کہ آرٹیکل 15 میں واضح ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق اس دورے کا مقصد نہ صرف یکجہتی ہے بلکہ سیاسی تحریک کو ایک نئے مرحلے میں داخل کرنا بھی ہے۔ عامر ڈوگر نے کہا کہ قافلہ جہلم کے قریب نمازِ ظہر کے لیے رکے گا اور لاہور میں قیادت قیام کرے گی، خیبرپختونخوا وفد کی رہائش کا مکمل انتظام کیا گیا ہے۔
سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ قوم جاگ چکی ہے، ظلم حد سے بڑھ چکا ہے، ہر زبان پر یہی نعرہ ہے کہ عمران خان کو رہا کرو۔ انہوں نے کہا کہ اب عوام کو کوئی نہیں روک سکتا۔
پنجاب اسمبلی کے کئی ارکان کو ڈی سیٹ کیے جانے اور بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی کے تناظر میں پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت کا یہ لاہور دورہ اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی سمجھا جا رہا ہے، جس کا مقصد آئینی احترام اور جمہوریت کی بالادستی کو اجاگر کرنا ہے۔