پاکستان ممکنہ طور پر انڈیامیں ہونے والے ہاکی ایشیا کپ اور جونیئرمینز کے ورلڈ کپ میں شرکت نہیں کرے گا۔ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
پاکستانی ہاکی ٹیم آئندہ ماہ انڈیا میں ہونے والے ایشیا کپ میں شرکت کی امیدوار تھی اور اس کے لیے حکومتی منظوری کی درخواست دی گئی تھی۔

تاہم وزارت کھیل کے ایک ذریعے نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا ہے کہ حالیہ جنگ کے بعد ہمارے کھلاڑیوں کی سیکیورٹی اور حفاظت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ پاکستان اب انڈیا میں نومبر میں ہونے والے جونیئر ورلڈ کپ میں بھی شریک نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان کبھی عالمی ہاکی میں نمایاں مقام رکھتا تھا اور پاکستان نے تین اولمپک طلائی تمغے اور چار عالمی ٹائٹل جیتے تھے۔ تاہم حالیہ برسوں میں اس کی عالمی درجہ بندی میں مسلسل تنزلی ہوئی ہے اور اب پاکستان 15 ویں نمبر پر ہے۔

ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کی صورت میں پاکستان 2026 میں نیدرلینڈز اور بیلجیم میں ہونے والے سینئر ہاکی ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کا موقع گنوا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ انڈیا نے 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد پاکستان کے ساتھ تمام دو طرفہ کھیلوں کے تعلقات معطل کر دیے تھے۔ اس کے بعد دونوں ممالک کی ٹیمیں صرف غیر جانبدار مقامات پر کثیر الملکی ایونٹس میں ہی آمنے سامنے آتی ہیں۔

اس سے قبل انڈیا نے 2025 میں پاکستان میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی کے لیے اپنی ٹیم نہیں بھیجی تھی جس کے باعث فائنل مقابلے کو دبئی منتقل کیا گیا تھا۔ اس کے ردعمل میں پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ رواں سال انڈیا میں ہونے والے خواتین کے ون ڈے ورلڈ کپ اور 2026 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی شرکت نہیں کرے گا۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اپریل میں پہلگام میں پیش آنے والا دہشت گرد حملہ ہوا اور جس کے بعد مئی میں دونوں ملکوں کے درمیان شدید فوجی جھڑپیں ہوئیں۔ اس پس منظر میں پاکستان نے ہاکی ٹیم بھارت بھیجنے سے گریز کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستانی ہاکی ٹیم نے آخری بار 2023 میں انڈیا میں ہونے والی ایشین چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کی تھی جہاں وہ چھ میں سے پانچویں نمبر پر رہی تھی۔پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے تاحال اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔