وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان جموں و کشمیر کے عوام کو ان کے حقِ خودارادیت اور آزادی کی جدوجہد میں اپنی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت فراہم کرتا رہے گا۔
اتوار کے روز یومِ شہدائے کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ یومِ شہدائے کشمیر ہر سال 13 جولائی 1931 کو ڈوگرہ افواج کے خلاف احتجاج کے دوران جامِ شہادت نوش کرنے والے 22 کشمیریوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دن کشمیری مسلمانوں کی ثابت قدمی، ظالمانہ قوتوں کے خلاف مزاحمت، اور ان کے غیر متزلزل عزم کی یاد دہانی ہے، آزادی، انسانی حقوق اور کشمیری عوام کے حقوق کی جدوجہد کشمیر کی تاریخ میں مسلسل جاری ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے جائز حقِ خودارادیت کی جدوجہد میں مسلسل قربانیاں دے رہے ہیں اور دے چکے ہیں۔ ’پاکستان کی حکومت جموں و کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گی۔‘
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم ان تمام کشمیری شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے انڈین تسلط کے خلاف دہائیوں پر محیط جدوجہد کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
’آج حکومتِ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل اور جموں و کشمیر کے عوام کے حقِ خودارادیت کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔‘
امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان
یوم شہداء کشمیر کے موقع پر امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ کشمیری شہدا کی قربانیاں رنگ لائیں گی، کشمیر پاکستان کی شہ رگ اور لازم ملزوم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر پر حکمران کسی بیرونی قوت کے دباؤ میں نہ آئیں، کشمیر پر حکمران ٹھوس پالیسی اختیار کریں، کشمیر پر حق خودارادیت کے علاوہ کسی قسم کے مذاکرات یا ثالثی کو قبول نہیں کیا جائے گا، ٹرمپ کی خوشنودی کے لیے بیانات دینے والے حکمران بتائیں کہ امریکی صدر کی کشمیر پر ثالثی کے بیان پر کیا پیش رفت ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ غاصب بھارتی فوج کشمیریوں کے حوصلوں کو پست نہیں کر سکتی، حق خودارادیت جموں و کشمیر کے عوام کا حق ہے۔