پنجاب حکومت نے لاہور میں فضائی سفر کو محفوظ بنانے کے لیے مختلف علاقوں کو ’نو برڈ زون‘ قرار دے کر اہم حفاظتی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔
اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ پرندے طیاروں سے نہ ٹکرائیں، کیونکہ ایسا ہونے کی صورت میں بڑے حادثات پیش آ سکتے ہیں، خاص طور پر جب جہاز کم بلندی پر پرواز کر رہا ہوتا ہے یا لینڈنگ و ٹیک آف کے وقت ہوتا ہے۔
اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ، وائلڈ لائف، اور ماحولیاتی تحفظ کے اداروں کو متحرک کر دیا گیا ہے تاکہ ہوائی اڈوں کے آس پاس ایسا انتظام کیا جا سکے جس سے پرندے وہاں نہ آئیں۔
حکومت نے ایسے کاروباروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جن سے پرندے جمع ہوتے ہیں، جیسے غیر قانونی ذبحہ خانے، ماحولیاتی اصولوں کی خلاف ورزی پر چلنے والے پولٹری فارمز اور بیکریاں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق چمڑا رنگنے، کھالیں دھونے، اور ہوائی اڈوں کے قریب کچرا پھینکنے پر مکمل پابندی ہوگی۔ اب صرف بند ڈھکن والے کوڑے دانوں کا استعمال کیا جا سکے گا، ورنہ قانون کے تحت کارروائی ہوگی۔
ابتدائی کارروائی لاہور کے مشرقی بائی پاس، مناواں، اسپتال داہوری والا، پی کے ایل آئی، چونگی امر سدھو، اچھرہ، اور چاہ میراں جیسے علاقوں میں کی جا رہی ہے۔ پرندوں کو چھتوں پر دانہ ڈال کر بلانے، کبوتر پالنے یا اڑانے، درباروں یا عوامی مقامات پر پرندے جمع کرنے سے بھی منع کیا گیا ہے۔
حکام نے کہا ہے کہ جہازوں سے پرندوں کے ٹکرانے کے واقعات سنگین نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔ عالمی اداروں جیسے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن اور انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مطابق 90 فیصد سے زیادہ فضائی حادثات تین ہزار فٹ سے کم بلندی پر ہوتے ہیں۔
سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے اس اقدام کو انسانی جانوں کے تحفظ کی طرف اہم قدم قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ دنیا بھر کی طرح پنجاب میں بھی ہوائی اڈوں کے گرد نو برڈ زونز بنا کر حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ ممکنہ حادثات میں کمی لائی جا سکے۔