اسلام آباد اور راولپنڈی میں اتوار کو ہونے والی شدید بارش سے درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی ہے اور راول ڈیم اور خانپور ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارش شام پانچ بج کر 50 منٹ پر شروع ہوئی جو ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ اس دوران درجہ حرارت کم ہو کر 25 ڈگری سینٹی گریڈ پر آ گیا۔ شہریوں نے موسم میں تبدیلی کو خوشگوار قرار دیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق راولپنڈی میں چکلالہ کے مقام پر 12 ملی میٹر، پیرودھائی میں سات ملی میٹر جبکہ اسلام آباد میں سیدپور میں چار ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ آئندہ دنوں میں بھی راولپنڈی اور اسلام آباد سمیت مختلف علاقوں میں مزید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
واسا کے منیجنگ ڈائریکٹر سلیم اشرف کے مطابق 25 جون سے 13 جولائی تک ہونے والی مون سون بارشوں سے راول ڈیم میں پانی کی سطح میں 6.2 فٹ اور خانپور ڈیم میں ایک فٹ اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مزید بارشیں ہوئیں تو آبی ذخائر مکمل بھر سکتے ہیں۔

ان کے مطابق اس وقت راول ڈیم میں پانی کی سطح 1744 فٹ ہے جبکہ اس کی مکمل گنجائش 1952 فٹ ہے۔ گزشتہ سال مون سون میں راول ڈیم دو مرتبہ مکمل بھر گیا تھا۔ عام طور پر یہ پانی سردیوں تک کے لیے کافی ہوتا ہے۔
خانپور ڈیم کے بارے میں سلیم اشرف نے بتایا کہ اس وقت ڈیم میں پانی کی سطح 1921 فٹ ہے جبکہ مکمل گنجائش 1982 فٹ ہے۔ ان کے مطابق موجودہ پانی کی مقدار آئندہ 63 روز تک جڑواں شہروں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔

اسلام آباد اور راولپنڈی کو پانی راول سمبلی اور خانپور ڈیمز سے فراہم کیا جاتا ہے۔ راولپنڈی شہر اور کنٹونمنٹ کے علاقے راول اور خانپور ڈیمز پر انحصار کرتے ہیں جبکہ اسلام آباد کو پانی سمبلی اور خانپور ڈیمز سے ملتا ہے۔ بقیہ ضروریات ٹیوب ویلز سے پوری کی جاتی ہیں جن کی تعداد راولپنڈی شہر میں 500 سے زائد اور کنٹونمنٹ میں 200 سے زائد ہے۔
چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق اگر خانپور اور سمبلی ڈیم کے کیچمنٹ ایریاز میں مزید بارش نہ ہوئی تو کنٹونمنٹ اور اسلام آباد کے کچھ علاقوں میں پانی کی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔

ادھر راولپنڈی شہر کے نشیبی علاقوں میں بارش کے باعث پانی جمع ہونے سے سڑکوں پر کیچڑ اور پانی کھڑا ہو گیا۔ واسا کے ایم ڈی کے مطابق لیہ نالہ کی سطح کٹاریان کے مقام پر چھ فٹ اور گوالمنڈی پل پر پانچ فٹ تک پہنچ گئی۔ بارشوں کے پیش نظر جولائی سے ستمبر تک رین ایمرجنسی نافذ کی جا چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیمیں مسلسل متحرک ہیں اور بارش کے پانی کی نکاسی کا کام جاری ہے۔ ان کے مطابق 17 جولائی تک تمام ٹیمیں الرٹ رہیں گی کیونکہ محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کا الرٹ جاری کیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ملک میں مون سون ہوائیں بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے داخل ہو رہی ہیں۔ ساتھ ہی مغربی ہواؤں کا ایک سلسلہ بھی بالائی اور وسطی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے۔
آئندہ دنوں میں خیبر پختونخوا بلوچستان کشمیر اسلام آباد پنجاب سندھ اور گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں آندھی اور گرج چمک اور بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے متنبہ کیا ہے کہ شدید بارشوں سے بعض علاقوں میں مقامی ندی نالوں میں طغیانی پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ موجود ہے۔
پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، کہیں زیادہ تو کہیں کم بارش ہوئی ہے، نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا ہے۔