نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم پر شدید تشویش ہے اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اس پر فوری طور پر مؤثر کردار ادا کرے۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان فلسطین کے مسئلے کے دو ریاستی حل کا حامی ہے اور متنازع علاقوں کی حیثیت کو تبدیل کرنے کی یک طرفہ کوششوں کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ اسحاق ڈار نے زور دیا کہ عالمی برادری فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔
ایس سی او اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم خطے میں امن، استحکام اور باہمی تعاون کا مؤثر پلیٹ فارم ہےاور دنیا کو درپیش چیلنجز کے تناظر میں اس تنظیم کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیاں شدت اختیار کر گئیں، عالمی دباؤ میں اضافہ، اسرائیلی سیاست میں ہلچل
انہوں نے کہا کہ پاکستان طویل مدتی تنازعات کے پرامن حل کا حامی ہے اور جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے دیرینہ تنازعات کا حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ انڈیا کے ساتھ کشیدگی کے دوران پاکستان نے ذمے دارانہ کردار ادا کیا ۔
مزید پڑھیں:قیدی یا شاہی مہمان، اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کو کون کون سی سہولیات دی جارہی ہیں؟
اپنے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان جارحیت کے خلاف اور عدم مداخلت کے اصول کا حامی ہے۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر کی گئی جارحیت اور امریکا کے حملوں کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی۔