پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کے اعتماد اور مثبت توقعات کے باعث تیزی دیکھی گئی ہے، جس کی کاروباری دن کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 440 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور یہ ایک لاکھ 36 ہزار 379 پوائنٹس پر بند ہوا۔
ٹریڈ سیکیورٹیز کی رپورٹ کے مطابق سرمایہ کاروں کی جانب سے محتاط رویہ اپنایا گیا اور مارکیٹ 440 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ بند ہوئی ہے، فرٹیلائزر اور سیمنٹ کے شعبوں نے انڈیکس کو سہارا دیا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق دن بھر انڈیکس نے ایک لاکھ 37 ہزار 232 پوائنٹس کی بلند ترین اور ایک لاکھ 35 ہزار 543 پوائنٹس کی کم ترین سطح دیکھی۔ فرٹیلائزر آئل اور ہوٹلنگ کمپنیوں کی کارکردگی نے انڈیکس کو سہارا دیا جبکہ بعض بینکنگ اسٹاکس میں منافع خوری دیکھی گئی۔
حبیب کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر احسن مہنتی نے کہا کہ مالی نتائج ڈیویڈنڈ کی ادائیگیوں اور معیشت میں بہتری کی امید پر اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آئی ہے۔ موڈیز کو دی گئی بریفنگ اور حکومت کی صنعتکاروں سے مذاکرات نے بھی مارکیٹ کو سہارا دیا۔

سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ کی موڈیز کو دی گئی بریفنگ سے ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ توقع ہے کہ کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آ سکتی ہے۔
جے ایس گلوبل کے تجزیہ کار محمد حسن عاطر کے مطابق مثبت مالی اشاریوں مہنگائی میں کمی روپے کے استحکام اور زرمبادلہ ذخائر میں بہتری نے بھی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا۔
واضح رہے کہ مارکیٹ میں کاروباری حجم 70 کروڑ 59 لاکھ شیئرز رہا۔ سب سے زیادہ کاروبار پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل کے شیئرز میں ہوا جو 90 لاکھ شیئرز سے زائد رہا۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے تقریباً 69 کروڑ روپے مالیت کے شیئرز فروخت کیے۔