راولپنڈی پولیس نے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) ٹیم کی مشترکہ کارروائی کے نتیجے میں ایک سفاک قاتل عاطف مبینہ کراس فائرنگ سے ہلاک ہوگیا، جس نے نومبر 2024 میں روات کے علاقے سے 3 سالہ بچے کو اغواء کرنے اور زیادتی کے بعد قتل کر دیا تھا۔
راولپنڈی پولیس کے مطابق ملزم عاطف کو گرفتاری کے بعد نشاندہی کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ اس کے ساتھیوں نے سی سی ڈی ٹیم پر فائرنگ کی اور دورانِ کارروائی عاطف زخمی ہو گیا، جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے لاحقاً ہلاک ہو گیا۔
راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کی اطلاع پانے کے بعد پولیس کی بھاری نفری فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چوکس چیکنگ کا آغاز کیا گیا۔
راولپنڈی پولیس نے کہا ہے کہ سی سی ڈی ٹیم نے علاقہ کی مکمل تلاشی لی، 40 سے زائد مشکوک افراد سے پوچھ گچھ کی۔ تفتیش کے دوران ملزم عاطف نے دل دہلا دینے والے انکشافات کیے، جن میں اس نے مزید بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا اعتراف کیا۔
روات کے علاقہ میں انتہائی مطلوب ملزم کو حراست سے چھڑانے کے لیے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ ٹیم پر ملزمان کی فائرنگ, فائرنگ کے دوران زیرحراست ملزم عاطف زخمی ہوا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، ملزم کو گرفتاری کے بعد نشاندہی کے لئے لے جایا جا رہا تھا کہ اس کے ساتھیوں نے
— Rawalpindi Police (@RwpPolice) July 17, 2025
راولپنڈی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ اس دوران سی سی ڈی ٹیم پر فائرنگ بھی کی گئی، مگر پولیس نے خود کو قابو میں رکھتے ہوئے کارروائی میں پیش پیش رہی۔
سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی نے سی سی ڈی ٹیم کو سراہتے ہوئے کہا کہ قانون کے شکنجے سے کوئی بھی ملزم نہیں بچ سکتا، چاہے وہ کتنا بھی شاطر کیوں نہ ہو۔
یاد رہے کہ ہلاک ملزم عاطف تین سالہ بچے کے اغواء اور زیادتی کے بعد قتل کے مقدمہ میں گرفتار تھا، ملزم نے نومبر 2024 میں بچے کو روات کے علاقہ میں شادی سے ٹافیوں کا لالچ دے کر اغواء کیا تھا، دو ماہ کے بعد تین سالہ بچے کی نعش روات کے علاقہ میں ایک نالے سے ملی تھی۔