Follw Us on:

’ٹوائلٹ سے زیادہ آلودہ گھریلو اشیاء‘ عالمی تحقیق نے چونکا دیا 

حسیب احمد
حسیب احمد
How to fit a wall hung toilet
روزمرہ استعمال کی کئی عام اشیاء ایسی ہیں جن پر ٹوائلٹ سیٹ سے بھی زیادہ جراثیم پائے جاتے ہیں۔ (تصویر: رائل باتھرومز)


ماہرین کی متعدد تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزمرہ استعمال کی کئی عام اشیاء ایسی ہیں جن پر ٹوائلٹ سیٹ سے بھی زیادہ جراثیم پائے جاتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق نلکوں پر ہاتھ دھونے سے پہلے ہاتھ لگانے کی عادت کی وجہ سے ان پر جراثیموں کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق باتھ روم کے نلکے پر ٹوائلٹ کے مقابلے میں 21 گنا اور کچن کے نلکے پر 44گنا زیادہ جراثیم ہوتے ہیں۔ اسی لیے ان کی باقاعدہ صفائی تجویز کی گئی ہے۔

Your home's dirty secrets exposed
برتن دھونے والے کچن اسفنج کے ہر مربع سینٹی میٹر حصے میں اوسطاً 45 ارب جراثیم پائے جا سکتے ہیں۔۔ (تصویر: ان یور ایریا)

رپورٹ کے مطابق برتن دھونے والا کچن اسفنج گھریلو اشیاء میں سب سے زیادہ جراثیم زدہ ہوتا ہے۔ اس کے ہر مربع سینٹی میٹر حصے میں اوسطاً 45 ارب جراثیم پائے جا سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اس اسفنج کو ہر ہفتے تبدیل کرنا بہتر ہوتا ہے۔

پھل اور سبزیاں کاٹنے کے لیے استعمال ہونے والے کٹنگ بورڈز پر بھی خطرناک بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں جو غذا کے ذریعے انسانی جسم میں منتقل ہو سکتے ہیں۔ ان بورڈز کو صرف دھونا کافی نہیں بلکہ اچھی طرح رگڑ کر صاف کرنا ضروری ہے۔

ٹوتھ برش میں بھی جراثیم بڑی تعداد میں جمع ہو سکتے ہیں۔ حالیہ ریسرچ کے مطابق  ہر ٹوتھ برش میں اوسطاً ایک کروڑ کے قریب بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں۔ ان میں تبدیلی کی وجہ سے دانتوں اور مسوڑھوں کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ ہر تین ماہ میں ٹوتھ برش تبدیل کیا جائے۔

Study
پانی کی بوتلوں میں ٹوائلٹ کے مقابلے میں 40 ہزار گنا زیادہ جراثیم ہو سکتے ہیں۔ (تصویر: یاہو)

اس کے علاوہ ٹوتھ برش ہولڈر بھی جراثیموں کا بڑا ذریعہ بن سکتا ہے۔ نمی کی موجودگی میں یہاں بیکٹیریا کی افزائش زیادہ ہوتی ہے۔ اسی طرح ہیئر برش پانی کی بوتلیں  ائیر فون  چشمے  مسالوں کے ڈبے اسمارٹ فون  لائٹ سوئچ  ریموٹ کنٹرول  پرس اور بیک پیک بھی ان اشیاء میں شامل ہیں جن پر خطرناک بیکٹیریا موجود ہو سکتے ہیں۔

امریکی ادارے کلیو لینڈ کلینک کی کے مطابق پانی کی بوتلوں میں ٹوائلٹ کے مقابلے میں 40 ہزار گنا زیادہ جراثیم ہو سکتے ہیں۔ اسی طرح اسمارٹ فون کو ایسی سطح قرار دیا گیا جس پر ٹوائلٹ سے دس گنا زیادہ بیکٹیریا ہوتے ہیں۔

طبی ماخذ  کا کہنا ہے کہ ان اشیاء کی باقاعدہ صفائی ضروری ہے تاکہ ممکنہ انفیکشن اور بیماریوں سے بچا جا سکے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ان اشیاء کو دھوتے وقت صابن اور گرم پانی کا استعمال کیا جائے اور اگر ممکن ہو تو انہیں مقررہ مدت کے بعد تبدیل کر لیا جائے۔

Author

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس