Follw Us on:

یوم سیاہ:کشمیریوں کی بھارت کے جبری قبضے کے خلاف مزاحمت

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کا پیغام

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں آج یوم سیاہ منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد کشمیری عوام کی بھارت کے جبری قبضے کے خلاف مزاحمت کو اجاگر کرنا ہے۔

اس وقت وادی میں مکمل ہڑتال ہے اور مقامی سطح پر مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں، جس کے دوران کشمیریوں نے اپنے حق خودارادیت کے لیے آواز بلند کی ہے۔

بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر کشمیریوں کا یہ احتجاج ان کے حقوق کی پامالی اور بھارت کے ظلم و جبر کے خلاف ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی اضافی تعیناتی اور سڑکوں پر چیک پوسٹوں کا قیام اس بات کا غماز ہے کہ بھارت کشمیریوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔

کشمیری عوام کی آزادی کی آواز دبانے کی کوشش ، ان کے حقوق اور خودارادیت کی مخالفت

دوسری جانب پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری بھی اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں اور بھارت کے ظلم و جبر کے خلاف احتجاج کرتے ہیں۔

اس دن کے ذریعے کشمیری عالمی برادری کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ بھارت کے قبضے کو مسترد کرتے ہیں اور اپنے حقوق کے لیے جدو جہد جاری رکھیں گے۔

مختلف ممالک میں بھارت مخالف ریلیاں اور مظاہرے اس بات کی علامت ہیں کہ کشمیریوں کے حقوق کا مسئلہ عالمی سطح پر تسلیم کیا جانا ضروری ہے۔

آج 26 جنوری، یوم سیاہ کے دن کا مقصد کشمیری عوام کے عزم و ہمت کو دنیا کے سامنے لانا ہے۔

یاد رہے کہ1947 میں پاکستان اور بھارت کی آزادی کے بعد کشمیر کا مسئلہ پیدا ہوا تھا جب کشمیر کے ہندو راجہ نے فیصلہ نہیں کیا تھا اوراس کے بعد بھارت کی جانب سے کشمیر کا الحاق کر لیا۔

1948 میں اقوام متحدہ نے کشمیر میں رائے شماری کا مطالبہ کیا، لیکن بھارت نے اسے سرد جنگ کا حصہ بناتے ہوئے انکار کر دیا۔

وقت گزرنے کے ساتھ کشمیر میں تشدد، مظاہرے اور جنگیں ہوتی رہیں، اور 2019 میں بھارت نے آرٹیکل 370 ختم کر کے کشمیر کو اپنی مکمل عمل داری میں شامل کر لیا۔

کشمیری عوام ابھی تک اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس