Follw Us on:

کیا سانحہ سوات محکمہ سیاحت کی نااہلی تھی؟ انکوائری رپورٹ جاری

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
We news
سانحہ سوات کی انکوائری رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔ (تصویر: وی نیوز)

سانحہ سوات کی انکوائری رپورٹ جاری کر دی گئی ہے جس میں محکمہ سیاحت اور ہوٹل انتظامیہ کی غفلت کا انکشاف ہوا ہے۔

رپورٹ میں محکمہ سیاحت کی سنگین غفلت اور کوتاہیوں کا تفصیلی ذکر شامل ہے۔ سانحے کے دن محکمہ سیاحت کا کوئی اہلکار موجود نہیں تھا۔ کلچر و ٹورازم اتھارٹی سیاحتی علاقوں میں ہوٹلوں کی لائسنسنگ اور رجسٹریشن میں مکمل ناکام رہی۔

رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش تادیبی کارروائیوں کی سفارش
انکوائری کمیٹی نے مزید بتایا کہ ضلع کی سطح پر کوئی سیاحتی آگاہی یا سہولت سینٹر موجود نہیں تھا۔ (تصویر: 24 نیوز)

مزید براں فضا گھٹ جیسے اہم سیاحتی مقام پر ٹورازم پولیس کی تعیناتی نہیں تھی جبکہ سیاحوں کے لیے مختص ہیلپ لائن نمبر 1422 بھی غیر فعال تھا۔ عوام کو اس ہیلپ لائن کے بارے میں آگاہی بھی نہیں دی گئی۔

انکوائری کمیٹی نے مزید بتایا کہ ضلع کی سطح پر کوئی سیاحتی آگاہی یا سہولت سینٹر موجود نہیں تھا۔

ٹریول ایجنٹس بغیر نگرانی کے کام کر رہے تھے اور کلچر و ٹورازم اتھارٹی نے ایونٹ مینجمنٹ کو ترجیح دی جس کی وجہ سے سیاحوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی ہوئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاح جس ہوٹل میں ٹھہرے تھے وہ دریا کے کنارے بغیر این او سی کے قائم کیا گیا تھا۔ ہوٹل انتظامیہ نے سیاحوں کے لیے کوئی وارننگ بورڈ نصب نہیں کیا تھا اور سیلابی صورتحال کے باوجود سیاحوں کو دریا کی جانب جانے سے نہیں روکا گیاتھا۔

انکوائری کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ ہوٹل انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ اس کے علاوہ ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کے لیے لائسنسنگ سسٹم کو سخت کیا جائے اور سیاحتی مقامات پر ٹورازم پولیس کی مستقل تعیناتی یقینی بنائی جائے۔

ریسکیوٹیموں نے9افراد کی لاشیں
انکوائری کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ ہوٹل انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ (تصویر: ڈار نیوز)

رپورٹ میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ سیاحتی مقامات پر سہولت سینٹرز قائم کیے جائیں اور میڈیا کے ذریعے حفاظتی تدابیر اور آگاہی مہم شروع کی جائے۔

ہوٹل انتظامیہ کو مون سون کے دوران سیزنل کمپلائنس سرٹیفیکیٹ لینے کا پابند بنایا جائے اور غیر رجسٹرڈ ٹریول ایجنٹس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

انکوائری کمیٹی نے ذمہ دار افسران کے خلاف 30 دن میں محکمانہ کارروائی مکمل کرنے کی سفارش کی ہے۔محکمہ سیاحت نے ان سفارشات پر عمل درآمد کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔

محکمہ سیاحت کی جانب سے ڈی جی سیاحت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ 30 دن کے اندر ہوٹل اور گیسٹ ہاؤسز کے لائسنسنگ سسٹم کی رپورٹ جمع کرائی جائے۔

تمام سیاحتی مقامات پر ٹورازم پولیس کی تعیناتی کی جائے اور صوبے کے اندر اور باہر کام کرنے والے ٹریول ایجنٹس کو ضابطہ کار کے تحت لایا جائے۔ ٹریول ایجنٹس کو پابند کیا جائے کہ وہ سیاحوں کی حفاظت کے حوالے سے قوانین پر سختی سے عمل کریں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس