Follw Us on:

’یہ جماعت مذاکرات کے لیے بنی ہی نہیں‘

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے 3 دور مکمل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔ مذاکرات  ختم ہونے پر لیگی سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کے خاتمے کا اعلان کر کے اسپیکر اور کمیٹی کی توہین کی اور پورے مذاکراتی عمل کو تماشا بنا کر رکھ دیا ہے۔

 میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف والے ہمارے پاس کوئی ہنسی خوشی نہیں تمام حربے استعمال کرکے آئے تھے، شاید یہ جماعت مذاکرات کے لیے بنی ہی نہیں۔

  سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ہمارے جواب کا انتظار کیے بغیر پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کیے، کمیٹی میں کسی نے نہیں کہا تھا کہ 7 دن میں اعلان نہ ہوا تو چوتھی نشست نہیں ہوگی، اگر کمیٹی میں یہ بات کی گئی ہوتی تو ہم مشترکہ اعلامیہ میں ڈال دیتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے 28 تاریخ کو آئیں، بیٹھیں اور ہمیں سنیں، ہم نےکبھی نہیں کہا کہ جوڈیشل کمیشن نہیں بنائیں گے، ہم مذاکرات کے حوالے سے سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں، اگر وہ مذاکرات کے لیے نہیں آئے گے تو ہم دیواروں سے باتیں کریں گئے؟

سینیٹر نے کہا کہ پی ٹی آئی میں کوئی جسارت نہیں کرسکتا ،اگر بانی پی ٹی آئی کہے تو کوئی کہہ سکیں ایسا نہیں، مذاکرات سے ہمدردی کا عالم یہ تھا کہ سول نافرمانی کی کال بھی ختم نہیں کی، اب یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم ان کے پیچھے پیچھے جائیں اور کہیں لوٹ آؤ اب مذاکرات کرو۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ  مذاکرات میں صبر اور تحمل کی ضرورت ہوتی ہے، اگر پی ٹی آئی مذاکرات کو چھوڑ کر جا رہی ہے تو یقیناً ان کے ذہن میں کوئی منصوبہ ہوگا۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے 23 جنوری کو مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ جمعرات کے روز پی ٹی آئی کے چئیرمین بیرسٹر گوہر نے اڈیالا جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کی طرف سے مذاکرات ختم کرنے کے لیےمؤقف اپنایا گیا کہ مذاکرات کمیٹی کو پی ٹی آئی کی طرف سے جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا تھا جس پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے ہم مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس