پشاور میں خیبر پختونخوا اسمبلی کا مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے لیے طلب کیا گیا اجلاس دو گھنٹے سے زائد تاخیر کے بعد جیسے ہی شروع ہوا، چند ہی لمحوں بعد اپوزیشن کے احتجاج کے باعث ملتوی کر دیا گیا۔
اجلاس اسپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت شروع ہوا لیکن اپوزیشن اراکین کی جانب سے شور شرابا کیا گیا، خواتین ارکان بھی احتجاج میں شریک ہوئیں۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا کہ ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے تاحال حلف نہیں لیا جا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر اسپیکر حلف نہیں لیتے تو وہ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔

اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے رکن شیر علی آفریدی نے کورم کی نشاندہی کی، جس پر ایوان میں گھنٹیاں بجائی گئیں تاکہ دیگر ارکان اجلاس میں شریک ہوں، تاہم حکومتی ارکان کی غیر موجودگی کے باعث کورم پورا نہ ہو سکا۔
اس صورتحال میں اسپیکر اجلاس چھوڑ کر چلے گئے اور اجلاس 24 جولائی تک ملتوی کر دیا گیا۔
اجلاس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسپیکر بابر سلیم سواتی نے کہا کہ جب اجلاس ہوگا تو حلف برداری بھی کی جائے گی، ایوان میں جانے کے بعد ہی کورم کا اندازہ ہوتا ہے۔ حلف کے ممکنہ انعقاد سے متعلق سوال پر انہوں نے مسکرا کر جواب دیا: “کبھی نہ کبھی تو ہوگی۔”
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی صدارت میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں اسمبلی اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا اور ارکان کو اسمبلی ہال نہ جانے کی ہدایت دی گئی۔