لندن میں ایک خوفناک ٹریفک حادثے کے بعد طویل عرصے تک کومہ میں رہنے والے سعودی شہزادے الولید بن خالد آل سعود 36 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
وہ 2005 میں 15 سال کی عمر میں ایک حادثے کا شکار ہوئے تھے جس کے نتیجے میں انہیں برین ہیمرج اور اندرونی خون بہنے کی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
اس حادثے کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا اور وہ مسلسل بے ہوشی کی حالت میں رہے۔
شہزادہ الولید کو ’سویا ہوا شہزادہ‘ کہا جاتا تھا اور انہیں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی میں منتقل کیا گیا جہاں وہ دو دہائیوں سے زائد عرصے تک زیر علاج رہے۔
ان کے والد شہزادہ خالد بن طلال آل سعود نے ہمیشہ ان کی صحت یابی کی امید رکھی اور لائف سپورٹ ختم کرنے کے تمام مطالبات کو مسترد کر دیا۔
Prince Alwaleed bin Khalid bin Talal bin Abdulaziz Al Saud, widely known as the Sleeping Prince, has passed away after being in a coma for 20 years. 💔
— Mohammed Jammal (@whitenigerian) July 19, 2025
🕊 Inna lillahi wa inna ilayhi raji’un – To God we belong, and to Him we shall return. pic.twitter.com/JcrgeRegJs
شہزادے کے انتقال کی اطلاع ان کے والد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر دی اور قرآن کی ایک آیت کے ساتھ اعلان کیا کہ وہ اپنے بیٹے کے انتقال پر دل گرفتہ ہیں لیکن اللہ کی تقدیر پر ایمان رکھتے ہیں۔
ان کے انتقال کے بعد ’سویا ہوا شہزادہ‘ کا ہیش ٹیگ سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے لگا اور ہزاروں افراد نے افسوس کا اظہار کیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے شہزادے کے لیے دعائیں کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ اللہ شہزادہ الولید بن خالد کی مغفرت فرمائے اور جنت میں اعلیٰ مقام عطا کرے، جبکہ ایک اور نے کہا کہ ان کا وجود دنیا بھر میں امید اور صبر کی علامت تھا۔
شہزادے کی نماز جنازہ آج ریاض میں امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں ادا کی جائے گی۔