سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے نکاح کیس میں بریت ہونے کے بعد خاور مانیکا نے چیلنج کر دیا تھا جس کی سماعت کل اسلام آباد ہائی کورٹ میں مقرر،عدت کیس کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے نئے جج جسٹس اعظم خان سماعت کریں گے۔
بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے ایڈیشنل سیشن جج کی جانب سے دیے گئے بریت کے فیصلے کو چیلنج کر رکھا ہے، اپیل میں ایڈیشنل سیشن جج کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ 13 جولائی 2024ء کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے ان کی7،7 سال قیدکی سزائیں معطل کردی تھیں۔
خاور مانیکا نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف 25 نومبر 2023ء کو سول جج قدرت کی عدالت میں رجوع کر کے عدت نکاح کا کیس دائر کیا تھا، خاور مانیکا نے مؤقف اپنایا تھا کہ نومبر 2017 میں بشریٰ بی بی کو طلاق ہوئی تھی اور پہلے نکاح کے وقت بشریٰ بی بی کی عدت کا دورانیہ مکمل نہیں ہوا تھا، بشریٰ بی بی اور عمران خان کا نکاح شرعی اصولوں کے مطابق نہ ہونے کی بنیاد پر ان کو سزا دی جائے۔
تاہم یہ واضح رہے کہ 16 جنوری 2024ءکو عدت نکاح کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی گئی تھی،اس فیصلے کے خلاف عمران خان نے 18 جنوری کو درخواست پر کیس فائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو ارسال کردی تھی۔
31 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی دوران عدت نکاح کیس خارج کرنے کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ 3 فروری کو سول عدالت نے سابق وزیراعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو عدت نکاح کیس میں 7، 7 سال قید کی سزا سنادی گئی تھی۔
13 جون کو سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل نے سزا معطل کے لیے درخواست داائر کی تھی جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے 10 دن کے اندر اندر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ 27 جون کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے سابق وزیر اعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواست مسترد کردی تھی۔
2 جون کو وکیل سلمان اکرم راجا نے سزا معطلی کے درخواست مسترد ہونے کے فیصلے پر جزوی دلائل دیے تو 3 جولائی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے 8 جولائی تک سماعت ملتوی کر دی اور جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ 12 جولائی تک ہر میں فیصلی سنایا جائے گا۔
12جولائی کو بھی عدالت نے اس کیس کی سماعت کی تھی اور فریقین کے دلائل سننے کے بعد عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف کیس کی سماعت 13 جولائی تک کے لیے ملتوی کردی تھی، 13 جولائی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج افضل مجوکا نے اس کیس کا فیصلہ سنایا اور عمران خان اور ان کی اہلیہ کی سزا معطل کر دی۔
سزا معطل ہونےکے بعد بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے عدالت میں چیلنج کر دیا تھا جس کی کل اسلام آباد ہائیکورٹ کے نئے جج جسٹس اعظم خان سماعت کریں گے۔