Follw Us on:

چین کا تبت میں دنیا کا سب سے بڑا پن بجلی منصوبہ، انڈیا کے لیے خطرہ کیوں؟

حسیب احمد
حسیب احمد
India says it conveyed
یارلنگ زانگبو دریا کا پانی انڈیا اور بنگلہ دیش کے لیے بھی اہم ہے۔ (تصویر: رائٹرز)

چین کے وزیر اعظم لی کیانگ نے تبت کے مشرقی کنارے پر واقع یارلنگ زانگبو دریا پر دنیا کے سب سے بڑے پن بجلی منصوبے کی تعمیر کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ اس دریا کا پانی انڈیا اور بنگلہ دیش کے لیے بھی اہم ہے۔

چینی سرکاری خبر رساں ادارے ژنہوا کے مطابق اس منصوبے پر 170 ارب ڈالر لاگت آئے گی اور یہ چین کی قابل تجدید توانائی کے فروغ اور کاربن اخراج میں کمی کی پالیسی کا حصہ ہے۔

رپورٹ کہ مطابق یہ منصوبہ پانچ مراحل پر مشتمل ہو گا اور یارلنگ زانگبو دریا کے نچلے حصے پر تعمیر کیا جائے گا۔ یہ دریا تبت سے نکل کر انڈیا کی ریاست اروناچل پردیش اور آسام سے گزرتا ہے اور بعد ازاں بنگلہ دیش میں داخل ہوتا ہے جہاں یہ براہِ راست لاکھوں افراد کی زندگی سے جڑا ہے۔

World's second
چینی سرکاری خبر رساں ادارے ژنہوا کے مطابق اس منصوبے پر 170 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ (تصویر؛ ٹائمز آف انڈیا)

وزیر اعظم لی کیانگ نے اس منصوبے کو صدی کا منصوبہ  قرار دیتے ہوئے کہا کہ  ماحولیاتی تحفظ پر خاص توجہ دینی ہو گی تاکہ ماحولیاتی نقصان سے بچا جا سکے۔تاہم چینی حکام نے یہ واضح نہیں کیا کہ منصوبے سے کتنے افراد بے گھر ہوں گے یا مقامی ماحول پر اس کا کیا اثر پڑے گا۔

چینی حکام کے مطابق اس منصوبے سے ماحول یا دریا کے بہاؤ پر کوئی بڑا اثر نہیں پڑے گا۔ مگر انڈیا اور بنگلہ دیش نے منصوبے سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

عالمی غیر سرکاری تنظیم انٹرنیشنل کمپین فار تبت کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے تبت کے قدرتی ماحول کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

China completes biggest
اس منصوبے سے سالانہ 300 ارب کلو واٹ گھنٹے بجلی پیدا ہونے کی توقع ہے۔ (تصویر: تبت سن)

دریا کے زیریں علاقوں میں بسنے والے لاکھوں افراد کی روزمرہ زندگی متاثر ہو سکتی ہے۔

اس منصوبے سے سالانہ 300 ارب کلو واٹ گھنٹے بجلی پیدا ہونے کی توقع ہے جو تبت اور چین کے دیگر علاقوں کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد دے گی۔

یاد رہے کہ  ژنہواکی ایک دسمبر میں شایع ہونے والی ایک رپورٹم یں کہا گیا تھا کہ  یہ منصوبہ نہ صرف کاربن اخراج کی حد بندی اور ماحولیاتی اہداف حاصل کرنے میں کردار ادا کرے گا بلکہ اس سے متعلقہ صنعتوں کو فروغ ملے گا اور تبت میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

یارلنگ زانگبو دریا کا ایک حصہ صرف 50 کلومیٹر کے فاصلے میں 2000 میٹر تک گرتا ہے جو اسے پن بجلی کے لیے موزوں بناتا ہے۔ چین اس دریا کے بالائی حصوں پر پہلے ہی پن بجلی کے کچھ منصوبے مکمل کر چکا ہے۔

Author

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس