Follw Us on:

باپ، بیٹی برساتی نالے میں بہہ گئے، ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے، پی ڈی ایم اے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Web (6)

پنجاب میں مون سون کی بارشوں کا نیا سلسلہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ منگل کے روز لاہور سمیت صوبے کے کئی اضلاع میں موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے، جس سے ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ راولپنڈی، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سرگودھا، ملتان، ساہیوال، بہاولپور، جہلم، اٹک، چکوال، مری، گلیات، میانوالی، نارووال، گجرات، سیالکوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، منڈی بہاؤالدین اور ڈیرہ غازی خان میں تیز اور طوفانی بارشیں متوقع ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق موسلا دھار بارشوں کے باعث نشیبی علاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی آ سکتی ہے، جب کہ مری اور گلیات جیسے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

سیاحوں اور شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق مون سون بارشوں کا موجودہ (چوتھا) سلسلہ 25 جولائی تک جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران راولپنڈی میں 54 ملی میٹر، مری میں 42 ملی میٹر اور نارووال میں 62 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ تیز آندھی اور بارشوں سے مخدوش یا کچے مکانات کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور ہنگامی صورتحال میں شہری پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر فوری رابطہ کریں۔

Rain
بارش کے بعد اچانک بہت تیزی سے سیلابی ریلا نکلا اور اطراف میں پھیل گیا۔ (فوٹو: گوگل)

یاد رہے کہ گزشتہ روز گلگت بلتستان کے ضلع چلاس میں ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا، جس میں تقریباً چار افراد جاں بحق، جب کہ کئی بہہ گئے۔ سیاحتی مقام پر سیلابی ریلے سے اب تک کم از کم چار لاشوں کو نکالا جا چکا ہے، جن میں ایک خاتون اور تین مرد شامل ہیں، جب کہ ریسیکو 1122 اور گلگت بلتستان حکومت کے مطابق کم از کم پندرہ کے قریب زخمی ہیں اور تیس سے زائد لاپتہ ہیں۔

حکام کے مطابق لاہتہ افراد میں سیاحوں کے علاوہ مقامی لوگ بھی شامل ہیں۔ ریسیکو 1122 ضلع چالاس کے ترجمان پختون ولی کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ روز کی شام تقریبا چار بجے بابو سر ٹاپ کے مقام پر پیش آیا تھا۔ اچانک دونوں اطراف سے سیلابی ریلا آیا اور سب کچھ بہا کرلے گیا۔

مزید پڑھیں: راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند، حکام نے اسپل ویز کھول دیے

پختون ولی کا کہنا تھا کہ امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں تھیں۔ جنھوں نے فوری طور پر ریسیکو آپریش شروع کیا تاہم رات کا اندھیرا گہرا ہونے کے بعد اب ریسیکو آپریشن صبح روشنی کی پہلی کرن کے پھیلتی ہی شروع کردیا جائے گا۔

گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کا کہنا تھا کہ ابھی تک ہمارے اندازوں کے مطابق سیلابی ریلہ میں پندرہ گاڑیاں بہہ گئی ہیں۔

ساہیوال سے تعلق رکھنے والے سیاحوں کی ایک گاڑی کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ بابو سر ٹاپ پر ٹریفک کو بند کردیا گیا ہے، جب کہ شاہراہ قراقرم پر بھی ٹریفک بند ہے۔

راولپنڈی اسلام آباد میں موسلادھار بارش کے نتیجے میں متعدد علاقوں میں پانی سڑکوں پر جمع ہو گیا ، ڈی ایچ اے فیز 5 راولپنڈی میں باپ بیٹی برساتی نالے میں بہہ گئے۔

کار سوار قاضی اسحق اور اس کی بیٹی نے برساتی نالے کے قریب سے گاڑی گزارنے کی کوشش کی، پانی کا بہاؤ تیز ہونے پر دونوں گاڑی سمیت پانی میں بہہ گئے۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ پانی میں بہہ جانے والے افراد کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں تیز بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں ، متعدد علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس