Follw Us on:

تارکین وطن کے لیے امریکی فوجی طیارے کا استعمال، میکسیکو کے بعد برازیل اور کولمبیا کا سخت رد عمل

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
تارکین وطن کے لیے امریکی فوجی طیارے استعمال/ گوگل فوٹو

امریکہ کی طرف سےتارکین وطن کے خلاف مہم جارہی ہے،جس میں غیر قانونی رہنے والے افراد کو نکالنے کے لیے سخت رویہ اختیار کیا جا رہا ہے ،امریکی صدر ڈاؤنلڈ ٹرمپ کی طرف سےاس جاری مہم کو مدنظررکھتے ہوئے برازیل اور کولمبیا کے شہریوں کو امریکہ چھوڑنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔

عالمی خبر ارساں ادارہ رائٹرز کے مطابق کولمبیا کے صدر گستاو پیٹرو نے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تارکین وطن کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کر رہے ہیں۔ کولمبیا کے صدر نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس پرلکھا کہ کولمبیا ملک بدر کیے جانے والے تارکین وطن کو شہری طیاروں میں خوش آمدید کہے گا، اور کہا کہ ان کے ساتھ عزت اور احترام سے پیش آنا چاہیے۔

کولمبیا کا یہ فیصلہ میکسیکو کے ایک اقدام کے بعد ہے ، جس نے گزشتہ ہفتے ایک امریکی فوجی طیارے کو تارکین وطن کے ساتھ اترنے کی درخواست سے انکار کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں تارکین وطن سے بھرا فوجی طیارہ امریکہ میکسیکو میں لینڈ کرانا چاہتا تھا لیکن میکسیکو کی طرف سے لینڈنگ کی اجازت نہ ملنے پر امریکہ طیارہ لینڈ کرانے میں نکام ہوا۔

صدر پیٹرو نے ایکس پر لکھا کہ امریکہ کولمبیا کے تارکین وطن کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک نہیں کر سکتا ، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ کولمبیا میں امیگریشن کی مناسب حیثیت کے بغیر 15,660 امریکی تھے۔

پیٹرو کے تبصرے لاطینی امریکہ میں عدم اطمینان کے بڑھتے ہوئے کورس میں اضافہ کرتے ہیں کیونکہ ٹرمپ کی ہفتہ پرانی انتظامیہ بڑے پیمانے پر ملک بدری کے لیے متحرک ہونا شروع کر دیتی ہے۔

برازیل کی وزارت خارجہ نے ہفتے کے روز دیر گئے برازیلیوں کے ساتھ “ذلت آمیز سلوک” کی مذمت کی جب تارکین وطن کو تجارتی ملک بدری کی پرواز میں ہتھکڑیاں لگائی گئیں۔ مقامی خبروں کے مطابق کچھ مسافروں نے پرواز کے دوران بدسلوکی کی بھی اطلاع دی۔فوجی طیارہ جس میں 88 برازیلین مسافر، 16 امریکی سیکیورٹی ایجنٹس، اور عملے کے آٹھ ارکان سوار تھے

وہاں، برازیل کے حکام نے ہتھکڑیاں ہٹانے کا حکم دیا، اور صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے اپنا سفر مکمل کرنے کے لیے برازیلین ایئر فورس (ایف اے بی) کی پرواز کو نامزد کیا،

برازیل کی وفاقی پولیس کے مطابق، تجارتی چارٹر پرواز اس سال امریکہ سے غیر دستاویزی تارکین وطن کو لے کر برازیل واپس بھیجی گئی اوریہ  ٹرمپ کے افتتاح کے بعد پہلی پرواز تھی۔

گوگل فوٹو

عالمی خبر ارساں ادارہ رائٹرز کے مطابق امریکی فوجی طیارے افراد کو ایک ملک سے دوسرے ملک منتقل کرنے کے لیے استعمال ہوتے رہے ہیں، جس میں ایک مثال افغانستان میں طالبان جنگ کی ہے ۔ ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ حالیہ یادوں میں یہ پہلا موقع تھا جب تارکین وطن کو ملک سے باہر لے جانے کے لیے امریکی فوجی طیارے استعمال کیے گئے۔

پینٹاگون نے کہا ہے کہ امریکی فوج ایل پاسو، ٹیکساس اور سان ڈیاگو، کیلیفورنیا میں امریکی حکام کے زیر حراست 5000 سے زائد تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے پروازیں فراہم کرے گی۔

خیال رہے کہ 20 جنوری کو حلف برداری تقریب کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سلسلہ وار ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے تھے ، جن میں ایک کا مقصد امریکی عوام کو غیر قانونی مداخلت سے تحفظ دیناتھا۔ اس آرڈر میں کہا گیا کہ پچھلے چار سالوں کے دوران امریکہ کو غیر قانونی تارکین وطن کے سیلاب کا سامنا کرنا پڑا جن میں سے لاکھوں افراد امریکی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرحد پار کر کے یا تجارتی پروازوں کے ذریعے امریکہ میں داخل ہوئے۔

 

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس