انسداد دہشت گردی عدالت نے رہنما پاکستان تحریکِ انصاف اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بچھر کو نو مئی کے مقدمے میں 10 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت نے ملک احمد خان بچھر کے علاوہ دیگر 69 ملزمان کو بھی اسی مقدمے میں 10، 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
فیصلہ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج ارشد جاوید نے کوٹ لکھپت جیل میں جیل ٹرائل کے دوران سنایا۔ عدالت میں ملزمان کے وکلاء اور سرکاری وکیل نے حتمی دلائل مکمل کیے جس کے بعد عدالت نے فیصلہ سنایا۔
عدالت نے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بچھر ایم این اے احمد چھٹہ اور رانا بلال سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو سزا سنائی۔ بیشتر ملزمان عدالت سے پہلے ہی ضمانت پر رہا ہیں جبکہ فیصلہ سنائے جانے کے وقت کوئی بھی ملزم عدالت میں موجود نہیں تھا۔

عدالت نے ملک احمد خان بچھر سمیت 32 ملزمان کو حاضری سے استثنا دے رکھا تھا۔ شاہ محمود قریشی سمیت 14 دیگر ملزمان کا ٹرائل مکمل کیا اور مقدمے میں مجموعی طور پر 61 سرکاری گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔
عدالت نے کیس میں شامل ڈاکٹر یاسمین راشد کے وکیل کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ سماعت پر دلائل مکمل کریں۔ ان کا فیصلہ الگ سنایا جائے گا۔
واضع رہے کہ مقدمہ نو مئی کو سرگودھا اور میانوالی میں شیئر پاؤ پل پر ہنگامہ آرائی اشتعال انگیز تقاریر اور جلاو گھیراؤ سے متعلق درج کیا گیا تھا۔ سرکاری سطح پر اب تک فیصلے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ تاہم قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کا حق موجود ہے۔