امریکی محکمہ خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ نجی دورے پر چین کا سفر کرنے والے ایک سرکاری ملازم کو چین چھوڑنے سے روک لیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے پیر کو بتایا کہ یو ایس پیٹنٹ اینڈ ٹریڈ مارک آفس، جو کہ امریکی محکمہ تجارت کی ایک ایجنسی ہے، کے ملازم کو چین میں “ذاتی حیثیت” میں سفر کرتے ہوئے “ایگزٹ پابندی” کا نشانہ بنایا گیا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی شہریوں کی سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہم اس معاملے کو قریب سے دیکھ رہے ہیں اور چینی حکام سے رابطے میں ہیں تاکہ جلد از جلد اس مسئلے کو حل کیا جا سکے۔
یہ بیان اتوار کو واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آیا، رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ میں ملازمت کرنے والے ایک چینی نژاد امریکی شہری نے ویزا درخواست پر اپنی سرکاری ملازمت ظاہر نہیں کی تھی اور اپریل میں چین کے شہر چنگدو میں قومی سلامتی کے خلاف مبینہ اقدامات پر حراست میں لیا گیا۔
دوسری جانب چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکون نے کہا کہ اُن کے پاس اس معاملے پر کوئی تفصیلات نہیں، تاہم چین قانون کی حکمرانی کے اصول پر عمل کرتے ہوئے داخلہ و خارجہ سے متعلق امور نمٹاتا ہے۔
واشنگٹن کی جانب سے ایگزٹ پابندی کی تصدیق اس وقت سامنے آئی ہے جب سوموار کو بیجنگ نے کہا کہ اس نے بینکنگ کمپنی ویلز فارگو کے ملازم امریکی شہری کی روانگی کو روک دیا ہے۔چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اٹلانٹا میں مقیم مینیجنگ ڈائریکٹر چینگوانگ گونگ ایک غیر متعینہ مجرمانہ کیس میں ملوث ہونے کی وجہ سے چین چھوڑنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔واشنگٹن اور بیجنگ طویل عرصے سے ایک دوسرے کے گھریلو معاملات میں جاسوسی اور مداخلت کے الزامات لگاتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی سیبوں کی بڑھتی درآمد جنوبی کوریا کے کسانوں کو نئی تجارتی جنگ میں کیسے دھکیل رہی ہے؟
اسی دن امریکی محکمہ انصاف نے بتایا کہ ایک چینی نژاد امریکی محقق نے حساس تجارتی راز چرانے کا اعتراف کر لیا ہے، جن میں جوہری میزائلوں کو ٹریک کرنے والے سینسرز کے ڈیزائن بھی شامل ہیں۔ ملزم چنگوانگ گونگ نے دوران ملازمت 3,600 سے زائد فائلیں ذاتی ڈیوائسز پر منتقل کی تھیں۔
مزید پڑھیں:ایران کسی صورت میں اپنے یورینیم افزودگی پروگرام سے دستبردار نہیں ہوگا، عباس عراقچی
یہ واقعات دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں ایک اور اضافہ سمجھے جا رہے ہیں، جہاں دونوں اطراف شہریوں اور ملازمین کی نگرانی اور حراست معمول بنتی جا رہی ہے۔