لاہور سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے عدالت کے سامنے پیش ہونے اور ضمانت کے لیے درخواست دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
نجی نشریاتی ادارے سماء کے مطابق حماد اظہر نے اپنے قریبی ساتھیوں سے مشاورت مکمل کر لی ہے اور اب وکلاء کی ٹیم سے حتمی مشورے کے بعد عدالت سے رجوع کریں گے۔
ذرائع کے مطابق حماد اظہر کے خلاف 70 سے زائد مقدمات درج ہیں اور وہ تقریباً دو برس سے روپوش تھے۔ وہ حال ہی میں اپنے والد میاں اظہر کی وفات پر منظر عام پر آئے تھے۔ میاں اظہر سابق گورنر پنجاب اور سینئر سیاستدان تھے۔
حماد اظہر نے سوشل میدیا پلیت فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ میں اپنی اور اپنے خاندان کی طرف سے ان تمام افراد کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے والد کے جنازے اور قرآن خوانی میں شرکت کی۔ میں ان تمام افراد کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے تعزیتی پیغامات بھیجے اور مغفرت کی دعا کی۔

انہوں نے مزید لکھا کہ میں اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا ہوں تین بہنوں کا بھائی اور دو کم سن بچوں کا باپ ہوں۔ میرے اہل خانہ نے دو سال سے زائد عرصے میں شدید اذیت برداشت کی۔ اب میری خواہش ہے کہ میں اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ موجود رہوں۔
حماد اظہر نے اپنے خلاف درج مقدمات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں بے گناہ ہوں اور ان جعلی مقدمات کے خلاف عدالت سے رجوع کروں گا۔ اگر انصاف ملا تو شکر ادا کروں گا اور اگر نہیں ملا تو صبر سے برداشت کروں گا۔
تاحال حکومتی سطح پر اس معاملے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔ ذرائع کے مطابق اگر حماد اظہر خود کو قانون کے حوالے کرتے ہیں تو انہیں حفاظتی ضمانت کی درخواست کے ساتھ عدالت میں پیش ہونا ہوگا۔
قانونی ماہرین کے مطابق گرفتاری سے بچنے کے لیے یہ راستہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔آئندہ دنوں میں یہ پیش رفت پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی حکمت عملی اور قانونی امور پر اثر ڈال سکتی ہے۔