عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے اتوار کو کہا کہ سوڈان کے محصور شہر الفشر کے واحد ورکنگ ہسپتال پر حملے میں لگ بھگ 70 افراد ہلاک ہو گئے، جو کہ حالیہ دنوں میں افریقی ملک کی خانہ جنگی میں اضافے کے بعد آنے والے حملوں کے سلسلے کا ایک حصہ ہے۔
سعودی ٹیچنگ میٹرنل ہسپتال پر حملہ، جس کا الزام مقامی حکام نے باغیوں کی ریپڈ سپورٹ فورسز پر لگایا، اس وقت ہوا جب یہ گروپ فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح برہان کی سربراہی میں سوڈانی فوج اور اتحادی افواج کو میدان جنگ میں ہونے والے نقصانات کا سامنا کر رہا تھا۔ اس میں برہان کا ہفتے کے روز خرطوم کے شمال میں ایک جلتی ہوئی آئل ریفائنری کے قریب دکھائی دینا بھی شامل ہے کہ اس پر فورسز نے کہا کہ انہوں نےآر ایس ایف سے قبضہ کر لیا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اس حملے کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
عالمی ممالک کی کوششوں اور دباؤ ، بشمول امریکی پابندیوں کےباوجودآر ایس ایف نسل کشی کر رہے ہیں اور عالمی پابندیوں نے انہیں نہیں روکا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ہسپتال میں ہونے والے حملے میں جاں بحق ہونے والون کی تعداد لکھی۔

شمالی دارفور صوبے کے دارالحکومت میں حکام اور دیگر نے ہفتے کے روز اسی طرح کے اعداد و شمار کا حوالہ دیا تھا، لیکن ٹیڈروس ہلاکتوں کی تعداد فراہم کرنے والا پہلا عالمی ذریعہ ہے۔ مواصلاتی چیلنجوں، شہریوں کو درپیش اندھا دھند تشدد اور اور سوڈانی فوج دونوں کی طرف سے مبالغہ آرائی کے پیش نظر سوڈان پر کچھ کہنا ناقابل یقین حد تک مشکل ہے۔
ٹیڈروس نے لکھا”سوڈان کے شہر الفشر میں سعودی ہسپتال پر خوفناک حملے کے نتیجے میں19 لوگ زخمی اور 70 مریضوں کی موت ہو گئی۔حملے کے وقت، ہسپتال مریضوں سے بھرا ہوا تھا جو دیکھ بھال کر رہے تھے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ الملہ میں ایک اور صحت کے مرکز پر بھی ہفتہ کو حملہ کیا گیا۔
ٹیڈروس نے کہا “ہم سوڈان میں صحت کی دیکھ بھال پر ہونے والے تمام حملوں کو روکنے کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں اور نقصان پہنچانے سے تباہ ہونے والی سہولیات کی فوری بحالی کے لیے مکمل رسائی کی اجازت دیتے ہیں۔سب سے بڑھ کر، سوڈان کے لوگوں کو امن کی ضرورت ہے۔ بہترین حل امن ہے”۔
ٹیڈروس یہ نا بتا سکے کہ حملہ کس کی طرف سے کیا گیا تھا ، گو کہ مقامی حکام نےاس حملے کا الزام آر ایس ایف پر لگایا ہے۔ سوڈان کے وزارتِ خارجہ نے آر ایس ایف کو ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ پر حملے کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ نسل کشی ہے۔