مایکروسافٹ کے سی ای او ستیہ نڈیلا نے کمپنی میں حالیہ بڑے پیمانے پر کی جانے والی ملازمتوں میں کمی پر ردِعمل دیا ہے، حالانکہ یہ وہ وقت ہے جب کمپنی ریکارڈ منافع، تاریخی اسٹاک قیمتوں اور مصنوعی ذہانت میں بے مثال سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔
او ستیہ نڈیلا نےملازمین کو بھیجے گئے ایک میمو میں ان خدشات کو تسلیم کیا جو حالیہ چھانٹیوں کے بعد پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ سب سے پہلے، میں ان باتوں پر بات کرنا چاہتا ہوں جو میرے دل و دماغ پر بھاری ہیں اور جن کے بارے میں مجھے معلوم ہے کہ آپ میں سے کئی افراد سوچ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سال 2025 کے دوران اب تک مائیکروسافٹ 15,000 سے زائد ملازمین کو فارغ کر چکی ہے، جب کہ تقریباً 2,000 مزید ملازمین کو ناقص کارکردگی کی بنیاد پر برطرف کیا گیا ہے۔
یہ فیصلے ایسے وقت پر کیے گئے ہیں جب کمپنی کی مالی کارکردگی اپنے عروج پر ہے۔ بزنس انسائیڈر کے مطابق مائیکروسافٹ نے گزشتہ تین مالی سہ ماہیوں میں تقریباً 75 ارب ڈالر کا خالص منافع حاصل کیا ہے۔ ساتھ ہی، کمپنی نے AI انفراسٹرکچر میں 80 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، اور 9 جولائی کو اس کے حصص پہلی بار 500 ڈالر سے زائد پر بند ہوئے۔
نڈیلا نے میمو میں لکھا کہ اگر ہم کسی بھی معروضی پیمانے پر دیکھیں، تو مائیکروسافٹ ترقی کر رہا ہے ، ہماری مارکیٹ میں کارکردگی، حکمتِ عملی کی پوزیشننگ اور نمو سب کی سمت اوپر کی جانب ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیپٹل ایکسپینڈیچر میں کمپنی نے پہلے سے کہیں زیادہ سرمایہ کاری کی ہے، مجموعی افرادی قوت میں بڑی تبدیلی نہیں آئی اور بعض صلاحیتوں کو ماضی کے مقابلے میں بے مثال انعامات سے نوازا گیا ہے تاہم پھر بھی چھانٹیاں کی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں:اسمارٹ فونز کا دور ختم، متبادل کیا ہوگا؟
مائیکروسافٹ فی الوقت دنیا کی دوسری سب سے زیادہ قیمتی پبلک کمپنی ہے، جس کا پہلا نمبر Nvidia کے پاس ہے۔ کمپنی کے ونڈوز اور آفس پروڈکٹس بدستور مارکیٹ میں سرفہرست ہیں، جبکہ اس کا Azure کلاؤڈ پلیٹ فارم تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔