ارجنٹینا کی اپیلز کورٹ نے ایک شہری کی برہنہ حالت میں تصویر بننے کے معاملے میں گوگل کو تقریباً 12500 امریکی ڈالرز ہرجانہ ادا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
یہ واقعہ 2015 میں پیش آیا جب گوگل اسٹریٹ ویو کیمرہ نے ایک پولیس افسر کے گھر کے صحن میں اس وقت تصویر بنا لی جب وہ وہاں برہنہ حالت میں موجود تھا۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق تصویر اس وقت لی گئی جب گوگل کا کیمرہ علاقے میں اسٹریٹ ویو کے لیے موجود تھا۔ تصویر میں مدعی کی پشت دکھائی دے رہی تھی جو بعد ازاں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

شہری نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ ساڑھے چھ فٹ اونچی دیوار کے پیچھے تھا اس کے باوجود اس کی نجی زندگی کی خلاف ورزی کی گئی۔
عدالت نے 2024 میں ابتدائی طور پر مقدمہ خارج کرتے ہوے کہا تھا کہ شہری کو اپنے صحن میں برہنہ حالت سے گریز کرنا چاہیے تھا اور اصل متاثرین پڑوسی تھے جنہیں یہ منظر دیکھنا پڑا۔ تاہم اپیلز کورٹ نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے مئی 2025 میں گوگل کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ گوگل کا کیمرہ کسی عوامی مقام پر نہیں بلکہ ایک شہری کی رہائش گاہ کے اندر تصویر لے رہا تھا جو نجی زندگی میں مداخلت کے زمرے میں آتا ہے۔
گوگل ارجنٹینا نے مقامی اخبار کلارین کو دیے گئے بیان میں کہا کہ اسٹریٹ ویو میں چہروں کو خودکار طریقے سے دھندلا کیا جاتا ہے اور صارفین کو یہ اختیار حاصل ہوتا ہے کہ وہ اپنی تصویر یا جسم کو بلر کروانے کی درخواست کریں۔
خیال رہے کہ گوگل کا کہنا ہے کہ متعلقہ تصویر پیٹھ کی طرف سے تھی اور اسے پہلے ہی 2015 میں دھندلا کر دیا گیا تھا۔