برطانوی حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ دکانداروں کومجبور کرے گا کہ وہ چاقو خریدنے والے بچوںکی عمر کی تصدیق کرے اور پھر چاقو بیچے ، ایک ٹیلر سوئفٹ کے ڈانس ایونٹ میں ایک نوجوان کی جانب سے تین کمسن لڑکیوں کو قتل کرنے کا اعتراف کرنے کے بعد پالیسی میں سختی آئی۔
مانچسٹر ایوننگ نیوز کے مطابق ایک ہفتے کے دوران پولیس نے 74 لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور ان سے 123 چاقو ضبط کیے ہیں۔
جولائی میں ایکسل روڈاکوبانا کے چاقو کے حملے کو وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے گزشتہ ہفتے برطانیہ کی تاریخ کے سب سے خطرناک لمحات میں سے ایک قرار دیا تھا اور اس نے ان ناکامیوں کے بارے میں عوامی انکوائری شروع کر دی تھی جس کی وجہ سے ایسا ہوا ہے۔
اگرچہ اس انکوائری میں اس بات پر توجہ رکھنے کی توقع کی جاتی ہے کہ ریاستی ادارے قاتل کے حملے سے پہلے اس کے بارے میں پتا لگانے میں کیوں ناکام رہے، وہیں پر چاقو خریدنے سے متعلق قوانین پر بھی توجہ مرکوز ہو گئی ہے۔

موجودہ برطانوی قوانین کے تحت 18 سال سے کم عمر افراد کو چاقو خریدنے سے روکنے کے لیے دکانداروں سے عمر کی تصدیق کا انتظام ہونا ضروری ہے، لیکن ان کے لائحہ عمل کی واضح طور پر وضاحت نہیں کی گئی ہے۔
وزیر داخلہ یوویٹ کوپر نے گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ میں کہا کہ یہ ایک شرمناک بات ہے کہ روداکوبانا، جس کی عمر حملے کے صرف وقت 17 سال تھی، آن لائن چاقو خریدنے میں کامیاب رہی تھی۔
اتوار کے روز حکومی عہدیداران نے کہا کہ اب سے یہ ضروری ہے کہ چاقو خریدنے والی کی تصویر ،خریداری اور ڈیلیوری کے وقت تصدیق کی جائے گی اور ڈیلیوری بھی وہ ہی لوگ حاصل کریں گے جنہوں نے آرڈر کیا ہوگا۔
اتواز کے روز کوپر نے کہا کہ ” یہ شرم ناک ہے کہ ابھی تک بچوں کے لیے آن لائن ہتھیار خریدنا کتنا آسان ہے۔ اپنی غلط معلومات لکھ کر پارسل آسانی سے ھاصل کیے جا سکتے ہیں جب کہ کوئی بھی آپ سے کوئی سوال نہیں پوچھے گا۔”