نیویارک کے علاقے مین ہٹن میں واقع ایک بلند و بالا عمارت میں فائرنگ کے ایک واقعے میں ایک مسلح شخص نے ایک پولیس افسر سمیت چار افراد کو قتل کر دیا۔ واقعے کے بعد حملہ آور نے خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔
یہ عمارت نیشنل فٹبال لیگ اور کئی بڑے مالیاتی اداروں کے دفاتر کا مرکز ہے۔ عمارت 345 پارک ایونیو پر واقع ہے اور اس میں بلیک اسٹون، کے پی ایم جی اور جیسے اداروں کے دفاتر موجود ہیں۔ واقعے کے بعد پولیس کی بڑی نفری موقع پر پہنچ گئی۔ عینی شاہدین نے شدید افراتفری، لوگوں کی چیخ و پکار اور پولیس کی بھاگ دوڑ کی منظر کشی کی۔

فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار کی شناخت دیدارالاسلام کے طور پر ہوئی ہے، جو بنگلہ دیش سے ہجرت کر کے امریکا آئے تھے۔ ان کی عمر 36 سال تھی اور وہ نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ میں ساڑھے تین برس سے خدمات انجام دے رہے تھے۔ ان کی بیوی حاملہ ہے اور ان کے دو بچے پہلے سے موجود ہیں۔ میئر ایرک ایڈمز نے انہیں “حقیقی ہیرو” قرار دیا۔
حکام نے باقی تین ہلاک شدگان کی تفصیل نہیں دی، البتہ بتایا گیا کہ دو مرد اور ایک خاتون تھے۔ ایک اور مرد شدید زخمی ہوا ہے اور اسپتال میں زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے۔
پولیس کمشنر جیسیکا ٹش کے مطابق حملہ آور کی شناخت شین تمورا کے طور پر کی گئی، جو 27 سالہ نوجوان تھا اور لاس ویگاس کا رہائشی تھا۔ اس کے ذہنی صحت کے مسائل تھے اور وہ حالیہ دنوں میں نیویارک آیا تھا۔ حملے کے پیچھے محرکات تاحال معلوم نہیں ہو سکے۔

حملہ آور نے فائرنگ کا آغاز عمارت کی لابی سے کیا اور پھر لفٹ کے ذریعے 33ویں منزل پر واقع ایک منیجمنٹ کمپنی کے دفتر پہنچا، جہاں اس نے مزید افراد کو نشانہ بنایا۔ آخر میں اس نے خود کو سینے میں گولی مار کر جان لے لی۔
یہ بھی پڑھیں: عورتوں سے جنسی تعلق اور بدعنوانی کا کیس، چینی بدھ مت راہب کا مذہبی لائسنس منسوخ
ایف بی آئی نے بھی جائے وقوعہ پر اپنی ٹیم روانہ کی تاکہ مقامی پولیس کی مدد کی جا سکے۔ واقعے کے بعد اردگرد کی عمارتوں کو لاک ڈاؤن کر دیا گیا اور لوگ کئی گھنٹوں تک محصور رہے۔
ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور کا مجرمانہ ریکارڈ نمایاں نہیں تھا، تاہم وہ اکیلا ہی اس حملے میں ملوث تھا۔