امریکی صدر ٹرمپ نے روس پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ 12 دنوں میں یوکرین کے ساتھ جنگ بندی کرے ورنہ مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
فیڈوروف کے مطابق روسی افواج نے یوکرین کے جنوبی شہر زاپوریزیا پر آٹھ فضائی حملے کیے ہیں جن میں ہائی ایکسپلوژو بم استعمال کیے گئے ۔حملے کے نتیجے میں جیل کی عمارت اور آس پاس کے علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے چیف آف اسٹاف اینڈری یرمک نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ روس کا ایک اور جنگی جرم ہے۔
یرمک نے سوشل میڈیا پر کہا ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن کا نظام حکومت جو امریکا کے خلاف بھی دھمکیاں دیتا ہے اسے ایسے اقتصادی اور فوجی حملوں کا سامنا کرنا چاہیے جو اسے جنگ جاری رکھنے کی صلاحیت سے محروم کر دیں۔

یہ حملہ زاپوریزیا کے اُس علاقے میں کیا گیا ہے جسے روس نے 2022 میں اپنے زیر قبضہ لانے کا اعلان کیا تھا جسے یوکرین اور اس کے مغربی اتحادیوں نے غیر قانونی قرار دیا تھا۔
اس سے قبل روسی افواج نے زاپوریزیا کے مختلف علاقوں پر مسلسل حملے جاری رکھے ہیں جن میں ڈرونز میزائل اور فضائی بمباری شامل ہیں۔ تاہم روس کی جانب سے اس حملے پر کوئی فوری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
دونوں ممالک کے حکام اپنے حملوں میں شہریوں کو نشانہ بنانے کی تردید کرتے ہیں لیکن تنازعے میں ہزاروں عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر یوکرینی شہری ہیں۔
اسی دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر دباؤ بڑھاتے ہوئے کہا کہ روس کو 10 سے 12 دنوں میں یوکرین کے ساتھ جنگ بندی پر رضامند ہونا ہوگا ورنہ وہ ماسکو اور اس کے تجارتی اتحادیوں پر مزید سخت پابندیاں عائد کر دیں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا ای-بائیک انقلاب: 65 ہزار روپے کی سبسڈی، 2030 تک 2 ملین کا ہدف
ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں پوتن سے مایوس ہوں اور میں نے اس وقت کی مدت کو کم کر کے 10 سے 12 دن کر دیا ہے۔
روس کے سابق صدر دمتری میدویڈیف نے ٹرمپ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہر نیا الٹی میٹم ایک دھمکی اور جنگ کی طرف ایک قدم ہے۔
یوکرین کے حکام نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ روس کے خلاف سخت اقتصادی اور فوجی اقدامات کیے جائیں تاکہ اس کے حملے رک سکیں اور جنگ کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
واضع رہے کہ روسی فضائی حملے کے نتیجے میں یوکرین کے جنوبی شہر زاپوریزیا کے ایک جیل میں 16 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ کم از کم 35 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
یوکرین کے گورنر ایوان فیڈوروف نے اس حملے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ جیل کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی اور قریبی علاقوں میں نجی گھروں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔