انڈین پارلیمنٹ کے رکن امریندر سنگھ راجہ نے پاکستان، انڈیا کشیدگی کے دوران انڈین فضائیہ کے جدید ترین رافیل طیارے کے گرنے کی تصدیق کی ہے۔
امریندر سنگھ راجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب کے علاقے بسیانہ ایئر فورس اسٹیشن کے قریب ایک لڑاکا طیارے کا ٹیل گرنے کا واقعہ پیش آیا جس پر واضح طور پر بی ایس 001 لکھا ہوا تھا۔
یہ ٹیل رافیل جیٹ کا تھا جو انڈیا کا سب سے مہنگا اور جدید لڑاکا طیارہ سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ اس حادثے میں ایک شخص جان بحق اور نو افراد زخمی ہوئے۔ انڈین ایئر مارشل نے بھی اس طیارے کے گرنے کی تصدیق کی تاہم عوامی سطح پر اسے غیر شناخت شدہ طیارے کے پرزے کا حصہ قرار دیا گیا۔
رکن پارلیمنٹ نے انڈین حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انڈین عوام سے حقائق چھپائے گئے اور دشمن کے ساتھ حقیقی جھڑپوں میں ہونے والے نقصان کو پوشیدہ رکھا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈین فضائیہ کی اعلیٰ قیادت نے حقیقت کو چھپاتے ہوئے اس واقعے کو ایک معمولی تکنیکی خرابی یا غیر شناخت شدہ طیارے کا حصہ قرار دیا حالانکہ شواہد سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ایک تباہ شدہ رافیل جیٹ کا ٹکڑا تھا۔
اب تک انڈین حکومت کی جانب سے اس واقعے پر کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس حادثے کی مکمل تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔
واضع رہے کہ چھ اور سات مئی 2025 کی درمیانی رات انڈیا نے پاکستان کے مختلف شہروں پر میزائل حملے کیے جس میں چھ حساس مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا ای-بائیک انقلاب: 65 ہزار روپے کی سبسڈی، 2030 تک 2 ملین کا ہدف
ان حملوں میں بہاولپور کے احمد پور شرقیہ میں واقع سبحان مسجد مظفرآباد کی بلال مسجد کوٹلی کی عباس مسجد مریدکے کی ام القریٰ مسجد سیالکوٹ کی تحصیل میں واقع گاؤں کوٹکی لوہارا اور شکر گڑھ شامل تھے۔
ان حملوں کا مقصد پہلگام میں کیے گئے دہشت گرد حملے کی خفت مٹانا تھا جس کا الزام انڈیا نے پاکستان پر عائد کیا تھا تاہم اس کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں دیا گیا۔
پاکستان نے انڈین جارحیت کا فوری اور بھرپور جواب دیا۔ پاکستان ایئر فورس نے ایک شاندار دفاعی کارروائی کرتے ہوئے صرف 40 منٹ میں انڈیا کے چھ جنگی طیارے مار گرائے۔ ان میں تین جدید فرانسیسی ساختہ رافیل لڑاکا طیارے ایک روسی ساختہ ایس یو 30 ایم کے آئی، ایک میراج 2000 اور ایک مگ شامل تھے۔
یہ تمام طیارے پاکستانی حدود میں ہی نشانہ بنائے گئے جب کہ پاکستانی طیاروں نے انڈین حدود کی خلاف ورزی نہیں کی۔